’منی پور تشدد میں غیر ملکی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کیا جا سکتا‘، سابق فوجی چیف کا بیان
سابق فوجی سربراہ منوج مکند نروَنے نے کہا کہ منی پور تشدد میں غیر ملکی ایجنسیوں کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
سابق فوجی چیف منوج مکند نروَنے کا کہنا ہے کہ منی پور تشدد میں غیر ملکی ایجنسیوں کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے پڑوسی ملک میں ہی نہیں، بلکہ ہماری سرحدی ریاست میں بھی عدم استحکام ہے تو وہ عدم استحکام ہماری مجموعی قومی سیکورٹی کے لیے نقصان دہ ہے۔
سابق فوجی چیف نے مختلف باغی گروپوں کو چینی امداد کی بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ سالوں سے ان کی مدد کر رہے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔ منوج مکند نے ایک تقریب میں ’قومی سیکورٹی منظرنامہ‘ موضوع پر انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔
جنرل (ریٹائرڈ) نروَنے نے منی پور تشدد کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’منی پور کی بات کریں تو میں نے شروع میں ہی کہا تھا کہ داخلی سیکورٹی بہت اہم ہے۔ اگر نہ صرف ہمارے پڑوسی ملک میں بلکہ ہماری سرحدی ریاست میں بھی عدم استحکام ہے، تو وہ عدم استحکام ہماری مجموعی قومی سیکورٹی کے لیے خراب ہے۔‘‘
سابق فوجی چیف نروَنے کا کہنا ہے کہ ’’مجھے یقین ہے کہ جو لوگ کرسی پر ہیں اور کارروائی کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں، وہ اپنا بہترین کر رہے ہیں۔ ہمیں دوسرے اندازوں سے بچنا چاہیے۔ زمین پر موجود شخص سب سے اچھی طرح جانتا ہے کہ کیا کرنا ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یقینی طور سے غیر ملکی ایجنسیوں کی شرکت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ان کا یہ تبصرہ 3 مئی کو منی پور میں پیدا نسلی تشدد کے مدنظر سامنے آیا ہے۔ منی پور میں تشدد بھڑکنے کے بعد سے سینکڑوں افراد کی موت ہو چکی ہے اور ہزاروں لوگوں کو راحتی کیمپوں میں پناہ لینے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔