آگرہ کے سابق رکن پارلیمنٹ پربھو دیال کٹھیریا کا تمام عہدوں سے استعفی، بیٹا عآپ میں شامل

پربھو دیال کٹھیریا کے بیٹے ارون کانت نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی، کٹھیریا نے خود بیٹے کے کاغذات نامزدگی بھی داخل کرائے ہیں، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی میں ہی رہیں گے

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آگرہ: اترپردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل استعفوں کا دور تیز ہو گیا ہے۔ اب آگرہ کے سابق رکن پارلیمان پربھو دیال کٹھیریا نے ریاستی نائب صدر اور قومی کونسل کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ تین بار کے ایم پی پربھو دیال کٹھیریا اپنے بیٹے کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن ٹکٹ نہیں ملا، جس کے بعد انہوں نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

صرف اتنا ہی نہیں پربھو دیال کٹھیریا کے بیٹے ارون کانت نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور پربھو دیال کٹھیریا نے اعلان کیا ہے کہ ان کا بیٹا عآپ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کٹھیریا نے اپنے بیٹے کا پرچہ نامزدگی بھی داخل کیا ہے۔ تاہم، پربھو دیال کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کے رکن بنے رہیں گے۔


دراصل، کٹھیریا کافی دنوں سے آگرہ دیہی اسمبلی سیٹ سے اپنے بیٹے ارون کانت کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جیسے ہی پارٹی نے امیدواروں کا اعلان کیا اور کٹھیریا کے بیٹے کو ٹکٹ نہیں ملا تو وہ ناراض ہو گئے اور تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ پربھو دیال کٹھیریا نے 2012، 2014 اور 2017 میں اپنے لیے ٹکٹ مانگا تھا۔ اس سیٹ سے بی جے پی نے بے بی رانی موریہ کو ٹکٹ دیا ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق ایم پی پربھو دیال کٹھیریا نے کہا کہ وہ بی جے پی کے رکن بنے رہیں گے لیکن کسی عہدے پر کام نہیں کریں گے۔ دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے ضلع صدر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پربھو دیال کٹھیریا کے بیٹے ارون کانت پارٹی ٹکٹ پر آگرہ دیہی اسمبلی سیٹ سے امیدوار ہوں گے۔ پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے، پربھو دیال کٹھیریا نے کہا کہ جو زیادہ ظلم سہتا ہے وہی مجرم ہے۔ اس سوال پر کہ آیا پربھو دیال کٹھیریا انتخابات میں بی جے پی کے لیے مہم چلائیں گے یا اپنے بیٹے کے لیے، انہوں نے کہا کہ ’وقت آنے پر بتاؤں گا۔‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔