واگھمارے نے کیا تھا گوری لنکیش کا قتل، فورنسک لیب کی تصدیق
گوری لنکیش کے قتل کو پورا ایک سال ہو گیا ہے ان کی بہن کویتالنکیش نے کہاہے کہ انتہا پسند ہند وتنظیم سناتن سنستھا کے ساتھ دہشت گرد تنظیم کے طور پر سلوک کرنا چاہئے۔
آزاد خیال اورسینئرصحافی گوری لنکیش کے قتل کو آج پورا ایک سال ہو گیا ہے ۔ ان کے قتل معاملے کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ گجرات کی ایک فورنسک لیب میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ معاملے میں گرفتارسناتن سنستھاکے مبینہ رکن پرشورام واگھمارے نے ہی گزشتہ سال پانچ ستمبر کو گوری لنکیش کوگولی مار کرہلاک کر دیا تھا۔ ایس آئی ٹی ذرائع کے مطابق پورا واقعہ دوبارہ دوہرایا گیا اور اس کا ویڈیو، حادثہ کے دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج فورنسک سائنس آف ڈائریکٹوریٹ کے پاس بھیجی گئی جس سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ دونوں فوٹیج میں نظرآرہا شخص ایک ہی ہے۔
ایس آئی ٹی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایف ایس ایل لیب نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ دونوں فوٹیج میں نظرآرہا شخص ایک ہی ہے۔ قابل غور ہے کہ پانچ ستمبر 2017 کو نامعلوم افراد نے صحافی گوری لنکیش کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ دریں اثنا گوری لنکیش کی بہن کویتا لنکیش نے کہا ہے کہ انتہاپسندہندوتنظیم سناتن سنستھا کے ساتھ دہشت گرد تنظیم کے طور پر سلوک کرنا چاہئے۔ کویتالنکیش نے یہ بات اس وقت اٹھائی ہے جب گوری لنکیش کے قتل کی تحقیقات کررہی ایس آئی ٹی نے نریندر دابھولکراورایم ایم کلبرگی کے قتل کے معاملے میں کچھ لوگوں کوہتھیاروں کے ذخیرے کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔
کرناٹک ایس آئی ٹی کے ذریعہ اس معاملے میں تیزی سے کام کرنے کے لئے کویتانے ایجنسی کی تعریف بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ سناتن سنستھا سے منسلک دوسری تنظیم جیسے ہندو جن جاگرتی سمیتی کے بارے میں بھی اگر ثابت ہوتا ہے کہ ان اہم افرادکے قتل سے ان کاتعلق ہے تو ان کے ساتھ بھی دہشت گرد تنظیم جیسی کارروائی کرنی چاہئے۔
گوری لنکیش انتہاپسند ہندوتوا مخالف کے طورپرجانی جاتی تھیں۔ وہ سماج میں پھیلی ہم پرستی کے خلاف مہم چلارہے تھیں جنہیں گزشتہ سال 5ستمبرکوکچھ موٹرسائیکل سواروں نے قتل کردیاتھا۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی نے اب تک تقریباً12 ملزمین کوگرفتارکیاہے۔ یہ لوگ سناتن سنستھا اور اس سے منسلک د یگرتنظیم ہندوجن جاگرتی سمیتی سے وابستہ ہیں۔
جانچ ایجنسی کی تعریف کرتے ہوئے کویتالنکیش نے کہاکہ ایس آئی ٹی نے نہ صرف گرفتاریاں کی ہیں بلکہ سی بی آئی اوردیگر ایجنسیوں کو گووند پانسارے، دابھولکر اورکلبرگی کے قتل معاملے میں قاتلوں کو پکڑنے کے لئے سمت بھی دی ہے۔ سی آئی آئی اور دیگر ایجنسیاں ایس آئی ٹی کی مدد لے رہی ہیں۔ کرناٹک کے اس وقت کے وزیراعلیٰ اور سینئر کانگریسی لیڈر سدارمیاکے ذریعہ بنائی گئی ایس آئی ٹی نے معاملے میں ماسٹرمائنڈ امول کالے اور شوٹر پرشورام واگھمارے کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین سے پوچھ گچھ میں جہاں کئی مقامات سے ہتھیاروں کاذخیرہ برآمد کیا گیا ہے وہیں کئی دیگر لوگوں کی گرفتاری کابھی امکان ہے۔
ملک کی اہم سماجی شخصیات کے قتل جیسی گھناونی وارداتوں کے سلسلے میں گرفتاری کے بعد تنازعہ میں آئی سناتن سنستھا نے اب دعویٰ کیا ہے کہ جو لوگ گرفتار کئے گئے ہیں وہ لوگ اس کے ارکان نہیں تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Sep 2018, 1:58 PM