رجنی کانت نے ’بھگوا سیاست‘ اپنائی تو اتحاد ناممکن: کمل ہاسن

ہارورڈ یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کمل ہاسن نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں یہ نہ بتائیں کہ ہمیں کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ساؤتھ کی فلموں کے دو شہرت یافتہ اداکار کمل ہاسن اور رجنی کانت بہت جلد سیاست میں قدم رکھنے والے ہیں۔ سیاسی میدان میں دونوں اداکاروں کی پاری شروع کرنے سے متعلق طرح طرح کی قیاس آرائیاں ابھی سے ہی لوگ کرنے لگے ہیں۔ کئی لوگ اس بات کے بھی امکانات ظاہر کر رہے ہیں کہ دونوں اداکار سیاست میں ایک ساتھ نظر آسکتے ہیں۔ ان قیاس آرائیوں کے درمیان کمل ہاسن نے رجنی کانت کے ساتھ اپنے اتحاد سے متعلق اپنا نظریہ واضح کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رجنی کانت کی باتوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی سیاست کا رنگ بھگوا ہوگا، اگر ایسا ہوتا ہے تو ان کے ساتھ اتحاد ناممکن ہے۔

دراصل کمل ہاسن امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ’’سبھی جانتے ہیں کہ میں اور رجنی کانت دوست ہیں۔ شاید ہمارے ارادے بھی ایک جیسے ہیں، لیکن دوستی اور سیاست دو الگ باتیں ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’رجنی کانت کی سیاست میں بھگوا رنگ کی جھلک ملتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ ایسا سچ نہ ہو، اور اگر ایسا ہوا تو مجھے نہیں لگتا کہ کوئی اتحاد ہو پائے گا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ کام کر پائیں گے۔‘‘

رجنی کانت نے ’بھگوا سیاست‘ اپنائی تو اتحاد ناممکن: کمل ہاسن
کمل ہاسن ہارورڈ بزنس اسکول کے سامنے

قابل ذکر ہے کہ تمل ناڈو کی سابق وزیر اعلیٰ اور اے آئی اے ڈی ایم کے سربراہ جے للتا کے انتقال کے بعد رجنی کانت اور کمل ہاسن کے سیاست میں آنے کی قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں جس کے کچھ دنوں بعد ہی دونوں اداکاروں نے سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں ہی اداکارتمل ناڈو کے آئندہ انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ حالانکہ دونوں نے ابھی تک اپنی پارٹیوں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کمل ہاسن جلد ہی اپنی پارٹی کے نام کا اعلان کریں گے۔ 21 فروری سے وہ ریاست کا دورہ بھی شروع کرنے والے ہیں۔

رجنی کانت نے ’بھگوا سیاست‘ اپنائی تو اتحاد ناممکن: کمل ہاسن
مقبول اداکار رجنی کانت

ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں کمل ہاسن نے مودی حکومت کے خلاف بھی آواز بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت ہمیں یہ بتانا چاہتی ہے کہ ہم کیا کھائیں اور کیا نہیں کھائیں؟ کمال نے ’لو جہاد‘ کے ایشو پر بھی اپنا نظریہ بیان کیا اور کہا کہ محبت کی ہمیشہ فتح ہوتی ہے اور اس پر کسی طرح کا پہرہ نہیں لگایا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔