بنگلہ دیشی وزیر خارجہ کا دورہ ہند رد! اس کی وجہ سی اے بی نہیں، ہندوستان کی وضاحت

شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سے پاس ہونے کے بعد پہلے بنگلہ دیش سے سخت رد عمل ظاہر کیا گیا اور اب وہاں کے وزیر خارجہ اے عبد المومن نے ہندوستان کا دورہ رد کردیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کولکاتا: شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سے پاس ہونے کے بعد پہلے بنگلہ دیش سے سخت رد عمل ظاہر کیا گیا اور اب وزیر خارجہ بنگلہ دیش اے عبد المومن نے ہندوستان کا دورہ رد کر دیا ہے۔ تاہم ہندوستان کا کہنا ہے کہ دورہ رد ہونے کے پیچھے سی اے بی (شہریت ترمیمی بل) نہیں بلکہ ان کی گھریلو وجوہات ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں شہریت ترمیمی بل کے پاس ہونے کے بعد سے ہی بنگلہ دیش میں اس پر بحث شروع ہوئی گئی ہے۔ دریں اثنا، وزیر خارجہ بنگلہ دیش نے کہا کہ اس بل کو جن بنیادوں پر پاس کیا گیا ہے وہ غلط ہے بنگلہ دیش کی شبیہ کو بگاڑنے کے ساتھ کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے ساتھ بہتر سلوک نہیں کیا جاتا ہے جب کہ یہ صحیح نہیں ہے۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ بنگلہ شید نے ایک روز قبل ڈھاکہ میں امریکی سفیر سے ملاقات کرنے کے بعد شہریت ترمیمی بل کے پاس ہونے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا تھا۔ عبد المومن نئی دہلی میں مرکزی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات کرنے والے تھے۔ تاہم، وزیر خارجہ کا دورہ رد ہونے پر بنگلہ دیش کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ بنگلہ دیش اس سے پہلے یہ کہہ چکے ہیں کہ ہندوستان کا کردار ہمیشہ سیکولر اور اعلیٰ اقدار پر مبنی رہا ہے لیکن شہریت ترمیمی بل ہندوستان کی شبیہ کو نقصان پہنچانے والا ہے۔


ادھر، ہندوستان نے شہریت ترمیمی بل کے سلسلے میں بنگلہ دیشی حکومت میں ناراضگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کے ’سونالی ادھیائے‘ کے وسط میں ہیں اور کوئی بل ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مضبوط تعلقات کو متاثر نہیں کر سکتا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمؤمن کے ہندوستان دورے کو ٹالنے کے پیچھے گھریلو وجہ ہے۔ وہاں کی حکومت نے وزیر خارجہ کا دورہ ملتوی کرنے کی اطلاع پہلے ہی دے دی ہے، جو 12 سے 14 دسمبر 2019 کے درمیان ہونے والی تھی اور انہیں 6 ویں بحر ہند بات چیت میں حصہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ مومن کو 16 دسمبر کو ’وجے دیوس‘ کے انعقاد کے سلسلے میں گھریلو وجوہات سے دورے کا پروگرام بدلنا پڑا ہے۔ ترجمان نے اس طرح کے قیاسوں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا جن میں کہا گیا ہے کہ عبد المومن کے دورے کے ملتوی کرنے کی وجہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کا پاس ہونا ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ کے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کا ذکر کیا جس میں امت شاہ نے ’بنگ بندھو‘ مجیب الرحمان کے کردار اور وزیراعظم شیخ حسینہ کی بہترین قیادت کی تعریف کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Dec 2019, 10:11 AM