ایف اینڈ او ٹریڈنگ: ’سیبی بڑے کھلاڑیوں کے نام ظاہر کرے‘، راہل گاندھی نے چھوٹے کاروباریوں کے نقصان کا معاملہ اٹھایا

راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں بے قابو ’ایف اینڈ او‘ کاروبار 45 گنا بڑھ گیا ہے، 90 فیصد چھوٹے سرمایہ کاروں کو 3 سال میں 1.8 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے فیوچرس اینڈ آپشنز (ایف اینڈ او) ٹریڈ میں گزشتہ مالی سال 24-2023 میں 91 فیصد انفرادی کاروباریوں کو ہوئے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ سیبی (سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا) کو سبھی نام نہاد ’بڑے کھلاڑیوں‘ کے ناموں کا انکشاف کرنا چاہیے۔

اس تعلق سے راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی بات رکھی ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’گزشتہ پانچ سالوں میں بے قابو ’ایف اینڈ او‘ کاروبار 45 گنا بڑھ گیا ہے۔ 90 فیصد چھوٹے سرمایہ کاروں کو 3 سال میں 1.8 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ سیبی کو نام نہاد ’بڑے کھلاڑیوں‘ کے ناموں کو ظاہر کرنا چاہیے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ بازار ریگولیٹری سیبی نے پیر کے روز ایک اسٹڈی رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ فیوچرس اینڈ آپشنز ٹریڈ میں گزشتہ مالی سال 24-2023 میں 91 فیصد یعنی 73 لاکھ انفرادی کاروباریوں کو نقصان ہوا ہے۔ ان کاروباریوں کو اوسطاً 1.2 لاکھ روپے فی کس کا خالص خسارہ ہوا۔ اس کے علاوہ ایف اینڈ او ٹریڈ سے جڑے ایک کروڑ سے زیادہ انفرادی کاروباریوں میں سے 93 فیصد کو تین سال یعنی مالی سال 22-2021 سے مالی سال 24-2023 کے دوران فی کاروباری اوسطاً تقریباً 2 لاکھ روپے (لین دین خرچ سمیت) کا نقصان ہوا۔ اس مدت کار میں ایسے کاروباریوں کا مکمل خسارہ 1.8 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہا۔ مالی سال 24-2023 میں ہی کاروباریوں کو مجموعی طور پر تقریباً 75 ہزار کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔