موسم کا حال: دہلی کے نشیبی علاقوں میں پھر بھرا پانی، گجرات-ہماچل میں بارش سے بگڑے حالات، مہاراشٹر میں الرٹ جاری
راجدھانی دہلی میں دریائے جمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ گجرات کے نوساری اور وڈودرا میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ اتراکھنڈ اور ہماچل میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک بدستور متاثر ہے
نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں جمنا ندی کے پانی کی سطح ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی کا جماؤ کم نہیں ہو رہا۔ ریاستی حکومت نے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے ایک بار پھر لاکھوں کیوسک پانی چھوڑے جانے سے دہلی میں سیلاب کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب گجرات اور ہماچل پردیش میں سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔ اتراکھنڈ میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے بند سڑکوں سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر میں محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اتراکھنڈ کے پرولا میں جمعہ کی رات دیر گئے بادل پھٹنے سے چھاڑا کھڈ، کمل ندی، مال گاڈ اپھان پر آ گئے۔ پانی اور ملبہ گھروں میں داخل ہو گیا۔ لوگوں نے گھروں سے بھاگ کر جان بچائی۔ نہروں، سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا۔ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بہہ گئیں۔ ہماچل کے شملہ اور کلو میں بادل پھٹنے سے کافی تباہی ہوئی ہے۔ شملہ کے روہڑو میں ایک ڈھابے پر موجود دادا دادی اور پوتے بہہ گئے۔ جبکہ کوٹ کھائی میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔
دوسری جانب ڈوڈہ میں بادل پھٹنے کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ ہماچل میں بارش کی وجہ سے پنجاب میں راوی، ستلج، بیاس اور گھگر کے پانی کی سطح میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ ہریانہ میں گھگر ندی میں تیز بہاؤ کی وجہ سے سرسا کے مالے والا، چامل اور باجیکن گاؤں میں پشتے ٹوٹ گئے۔
اتراکھنڈ میں یمونوتری ہائی وے سمیت 299 سڑکیں بند ہیں۔ کیدارناتھ ہائی وے پر کئی مقامات پر ملبہ بھی آ گیا ہے لیکن لینڈ سلائیڈنگ والے علاقوں میں جے سی بی کی مدد سے ہائی وے کو کھول دیا گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 41.1 ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے 196 فیصد زیادہ ہے۔ اتوار کو بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
ہماچل پردیش میں میں 696 سڑکیں بند ہیں۔ سرمور کی تاریخی رینوکا جھیل میں پانی کی سطح پانچ فٹ بڑھ گئی، دکانوں اور آشرموں میں سیلاب آ گیا۔ کالکا-شملہ قومی شاہراہ کو ون وے بنایا گیا ہے۔ شملہ-کنور اور ناہن-شملہ نیشنل ہائی وے پر ٹریفک معطل کر دیا گیا ہے۔ گگل اور بھونٹر ہوائی اڈوں پر فضائی خدمات بند رہیں۔
وہیں، جموں و کشمیر میں چناب میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کی جانب بڑھ رہی ہے۔ ڈوڈہ کی تحصیل چرالہ کا ہیڈ کوارٹر سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لداخ کے لیہ میں بادل پھٹنے سے سیلاب کی صورتحال ہے۔
یوپی کے روپیڈیہا (بہرائچ) سے ہریدوار جانے والی روڈ ویز کی بس صبح آٹھ بجے بجنور کی کوتاولی ندی میں اچانک اضافے کی وجہ سے پھنس گئی۔ اس سے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت 43 مسافروں کی جان پر بن آئی۔ بس کو کسی طرح کرین کے ذریعے دریا میں بہنے سے روکا گیا اور تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن میں مسافروں کو جے سی بی سے باہر نکالا گیا۔
غازی آباد میں دریائے ہندن کا پانی بڑھنے سے کرہرہ کی 9 کالونیاں زیر آب آگئیں۔ جس کی وجہ سے 800 سے زائد خاندانوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر ریلیف کیمپوں یا دیگر مقامات پر پناہ لینا پڑی۔ انتظامیہ 15 ٹریکٹروں کی مدد سے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہے۔
ہندن کے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو دیکھتے ہوئے گریٹر نوئیڈا میں انتظامیہ نے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ڈوبنے والے علاقے کو فوری طور پر خالی کریں اور لوگوں سے محفوظ مقام پر پہنچنے کی اپیل کریں۔ غازی آباد بیراج سے دریا میں معمول سے دگنا پانی چھوڑا جا رہا ہے۔
پیر کو این سی آر سمیت مغربی یوپی میں کئی مقامات پر بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات ہیں۔ 25 جولائی کو مغربی یوپی میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔