بہار میں سیلاب کا قہر جاری، 53 افراد کی موت، 20 لاکھ افراد متاثر

ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ نے بتایا کہ پٹنہ کے علاوہ ویشالی، مظفر پور، دربھنگہ، کھگڑیا، سہرسہ، بھاگلپور، سارن، کٹیہار، مونگیر، مشرقی چمپارن، گوپال گنج، مدھے پورہ، سمستی پور وغیرہ اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بہار میں کئی ندیاں اب بھی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ ریاست کے 15 اضلاع کی تقریباً 20 لاکھ سے زائد آبادی اب بھی سیلاب کی زد میں ہے۔ ریاست میں سیلاب کے قہر سے اب تک 53 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کا دعویٰ ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں راھت اور بچاؤ کام چلائے جا رہے ہیں۔ اس درمیان سیلاب متاثرہ فیملی کی مدد کے لیے 477 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔

بہار ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ریاست کے 15 اضلاع کے 83 بلاک کی کل 394 پنچایتیں سیلاب سے جزوی یا مکمل طور سے متاثر ہیں۔ وہاں کی 19.92 لاکھ سے زائد کی آبادی سیلاب کی زد میں ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ نے اضلاع میں راحت و بچاؤ کا کام تیز کر دیا ہے۔


محکمہ کے ایک افسر نے ہفتہ کے روز بتایا کہ پٹنہ کے علاوہ ویشالی، مظفر پور، دربھنگہ، کھگڑیا، سہرسہ، بھاگلپور، سارن، کٹیہار، مونگیر، مشرقی چمپارن، گوپال گنج، مدھے پورہ، سمستی پور اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔ ان اضلاع میں بچاؤ کام کے لیے این ڈی آر ایف کی 17 اور ایس ڈی آر ایف کی 12 ٹیموں کو لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ این ڈی آر ایف کی 2 اور ایس ڈی آر ایف کی 3 دیگر ٹیمیں دوسرے سیلاب متاثرہ اضلاع میں پہلے سے تعینات ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں 1800 سے زائد کشتیوں کو چلایا جا رہا ہے۔ افسر کا کہنا ہے کہ ضرورت کے مطابق ان کشتیوں کی تعداد بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔ افسر نے مزید بتایا کہ اب تک سیلاب متاثرہ علاقوں میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد پالیتھین شیٹ اور 4 لاکھ 75 ہزار خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سبھی اضلاع میں فصل کے نقصان کا اندازہ کرایا جا رہا ہے۔ اندازہ ہونے کے بعد کسانوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔


متاثرہ علاقوں میں راحتی کیمپ اور کمیونٹی کچن بھی چلائے جا رہے ہیں۔ افسر کے مطابق سیلاب کے پانی سے اب تک 53 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ اب تک 7 لاکھ 95 ہزار 538 سیلاب متاثرہ کنبہ کو امدادی رقم (جی آر) کی شکل میں فی کنبہ کو 6 ہزار روپے کی شرح سے کل 477.32 کروڑ روپے کی رقم کی ادائیگی کی گئی ہے۔ ریاست کی اہم ندیاں گنڈک، کوسی، باگمتی، بوڑھی گنڈک، کملا بلان، گنگا، مہانندا ندی اب بھی کئی مقامات پر خطرے کے نشان کے اوپر بہہ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔