اسمبلی الیکشن: چھتیس گڑھ میں وزیراعلی کے نام کا فیصلہ جلد...پونیا
کانگریس پارٹی نے 5 ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں زبردست کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور بی جے پی کی ہر ریاست میں ہار نظر آ رہی ہے۔
چھتیس گڑھ میں وزیراعلی کے نام کا فیصلہ ایک دو دن میں کیا جائے گا...پونیا
رائے پور: کانگریس کے چھتیس گڑھ کے انچارج پی ایل پونیا نے پارٹی کے انتخابی وعدوں کوپورا کرنے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں وزیراعلی کے نام کا فیصلہ اگلے ایک دو دنوں میں ہوجائے گا۔
پونیا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعلی کا نام طے کرنے کا مرحلہ کل سے شروع ہوجائے گا۔ نومنتخب قانون سازوں کی کل یہاں میٹنگ ہوگی جس میں وزیراعلی کے نام پر رائے شماری کی جائے گی اور اس سے پارٹی اعلی کمان کو باخبر کیا جائے گا۔
اعلی کمان کی طرف سے اشارہ ملنے کے بعد پھر میٹنگ کرکے لیڈر کے نام کو حتمی شکل دی جائے گی۔
انہوں نے پارٹی کی شاندار جیت کے لئے پارٹی کارکنوں کی محنت، لیڈروں کے اتحاد اور رمن حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو اہم وجوہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی شاندار حمایت دینے کے لئے ووٹروں کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جو بھی انتخابی وعدے کئے ہیں اسے وقت پر پورا کیا جائے گا۔
راجستھان میں آر ایل ڈی نے کانگریس کی حمایت کیا اعلان
نئی دہلی: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے راجستھان میں حکومت کی تشکیل کے لئے کانگریس کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آر ایل ڈی کے نائب صدر جینت چودھری نے منگل کو یہاں بتایا کہ پارٹی صدر چودھری اجیت سنگھ نے راجستھان میں اپنے فاتح ممبر اسمبلی کو ریاست میں پائیدار حکومت تشکیل دینے کے لئے کانگریس کی حمایت کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔
پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں بھرت پور اسمبلی حلقہ پر آر ایل ڈی کے امیدوارسبھاش گرگ کو فاتح بنانے کے لئے حلقہ کی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔
راجستھان میں کانگریس واضح اکثریت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ریاست میں کانگریس کا آر ایل ڈی اور لوک تانترک جنتا دل کے ساتھ اتحاد ہے۔
کانگریس اکثریت کے باوجود ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کر ے گی
مدھیہ پردیش کے رجحان سے پریشان کانگریس نے ایسے اشارے دئے ہیں کہ اگر اس کو نتائج کے بعد اکثریت حاصل ہو گئی تب بھی وہ ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کرے گی۔ ذرائع کے مطابق کانگریس ایسا لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے سوچ رہی ہے۔ کانگریس نے اس اعلان سے واضح اشارہ دے دیا ہے کہ لو ک سبھا میں وہ ایس پی اور بی ایس پی کے ساتھ چناؤ لڑے گی اور یہ بی جے پی کے لئے تشویش کی بات ہے۔
کانگریس مُکت بھارت کی بات کرنے والے خود مُکت ہو جائیں گے: اشوک گہلوت
ہندی بیلٹ کی تینوں ریاستوں میں کانگریس کی بہترین کارکردگی کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زبردست حملہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’مودی جی صرف کانگریس مُکت بھارت کی بات کرتے رہے ہیں لیکن ان کو یہ معلوم نہیں کہ بھارت کبھی کانگریس مُکت نہیں ہوگا۔ کانگریس مُکت بھارت کی بات کرنے والے خود مُکت ہو جائیں گے۔‘‘
پانچ ریاستوں کی ووٹ شماری کے رجحانات
مدھیہ پردیش: کانگریس 115، بی جے پی 105، دیگران 10۔
راجستھان: کانگریس 104، بی جے پی 68، دیگران 27۔
تلنگانہ: کانگریس 22، ٹی آر ایس 86، بی جے پی 2، دیگران 9۔
چھتیس گڑھ: کانگریس 66، بی جے پی 14، دیگران 10۔
میزورم: کانگریس 5، ایم این ایف 26، بی جے پی 1، دیگران 5۔
دہلی: کانگریس کی شاندار کاکردگی پر پارٹی کارکنان کا جشن
راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو شکست ملنی ہی تھی: بی جے پی ممبر پارلیمنٹ
بی جے پی ممبر پارلیمنٹ سنجے کاکڑے نے حیران کرنے والا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے معلوم تھا کہ ہم راجستھان اور چھتیس گڑھ میں ہار رہے ہیں، لیکن مدھیہ پردیش کا ٹرینڈ حیران کرنے والا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم ترقی کے ایشو کو فراموش کر چکے ہیں جو نریندر مودی نے 2014 میں اٹھایا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری توجہ رام مندر، مورتی تعمیر اور نام تبدیلی کی طرف زیادہ رہنے لگی ہے۔‘‘
ہمیں واضح اکثریت حاصل ہوگی: اشوک گہلوت
اسمبلی انتخابات نتائج: پوسٹل بیلٹ پیپرز میں کانگریس کو سبقت
اسمبلی انتخابات میں پوسٹل بیلٹ پیپرز کی گنتی میں کانگریس کو سبقت حاصل ہوئی ہے۔ پوسٹ بیلٹ اکثر سرکاری ملازمین اور محاذ پر تعینات رہنے والے فوجی اہلکار ڈالٹے ہیں۔ ان ووٹوں کی گنتی میں بی جے پی کے پیچھے رہنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرکاری ملازمین میں بھی حکومت کے تئیں زبردست ناراضگی ہے۔
ابھی پوسٹل بیلٹ کی ہو رہی گنتی، کئی مقامات پر کانگریس کی سبقت
ابھی پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہو رہی ہے اور ای وی ایم 8.30 بجے کے بعد کھلے گی۔ پوسٹل بیلٹ میں بھی کانگریس کئی سیٹوں پر سبقت بنا چکی ہے۔ مثلاً راجستھان میں کانگریس 7 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے جب کہ بی جے پی کو 5 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔ مدھیہ پردیش میں بھی کانگریس کو سبقت حاصل ہے۔ شروعاتی رجحانات میں چھتیس گڑھ میں بھی کانگریس بہتر پوزیشن میں نظر آ رہی ہے۔
پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج ، سکیورٹی کے پختہ انتظامات
آئندہ لوک سبھا انتخابات کا سیمی فائنل خیال کئے جانے والے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے سے شروع ہوگی اور دوپہر بعد یہ صاف ہو جائے گا کہ عوام بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میں سے کس کے ساتھ ہے۔
مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کےووٹوں کی گنتی سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان شروع ہوگی۔ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی اور میزورم میں کانگریس برسراقتدارہے۔
راجستھان اور تلنگانہ میں سب سے آخر ی مرحلے میں گزشتہ جمعہ کو پولنگ ہوئی تھی جبکہ تین ریاستوں میں اس سے پہلے ہی الیکشن کرا لئے گئے تھے۔
بی جے پی حکومت والی ریاستوں کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، وسندھراراجے سندھیا اور ڈاکٹر رمن سنگھ کی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ تلنگانہ میں کے چندر شیکھر راؤ نگراں وزیر اعلی ہیں جبکہ میزورم کی باگ ڈور ایل للتھنهولا کے ہاتھوں میں ہے۔
انتخابات مکمل ہونے کے بعد مختلف ٹی وی چینلوں اور سروے ایجنسیوں کے ایگزٹ پول کے مطابق راجستھان میں کانگریس کی واپسی کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا پلڑا بھاری دکھایا گیا ہے لیکن کانگریس ان دونوں ریاستوں میں بھی سخت مقابلے میں ہے۔ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کو واضح اکثریت حاصل ہونے کی امید ہے جبکہ میزورم میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔
نیوز چینل ٹائمس ناؤ کے سروے میں راجستھان اسمبلی کی 199 سیٹوں میں سے کانگریس کو 105 سیٹیں ملنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ بی جے پی کو 85 سیٹیں ملنے کے آثار ہیں۔ نیوز 24 کے مطابق راجستھان میں کانگریس کو 110 سے 120 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے جبکہ بی جے پی کو 70 سے 80 کے درمیان اور دیگر پارٹیوں کو پانچ سے 15 کے درمیان سیٹیں مل سکتی ہیں۔ زی نیوز نے بھی راجستھان میں کانگریس کی جیت کا اندازہ ظاہر کیا ہے۔
انڈیا ٹو-ڈے کے ایگزٹ پول میں 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی میں اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کی بی جے پی پر ہلکی برتری کے آثار ظاہرکئے گئے ہیں۔ کانگریس کو 104-122 نشستیں ملنے کا اندازہ ہے جبکہ بی جے پی کو 102-122 نشستیں ملنے کی امید ہے۔ دوسری طرف نیوز 24 کے سروے میں کانگریس کو 110 سے 120 سیٹوں پر جبکہ بی جے پی کو 98 سے 108 سیٹوں پر آگے دکھایا گیا ہے۔ ٹائمز ناؤ نے بی جے پی کو 126 نشستیں دے کر وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی چوتھی بار اقتدار میں واپسی کا اشارہ دیا ہے جبکہ اس نے کانگریس کو 89 سیٹیں دی ہیں۔ اس کے مطابق بی ایس پی کو چھ اور دیگر کو نو نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
چھتیس گڑھ میں ٹائمس ناؤ نے بی جے پی کو 46 اور انڈیا ٹی وی نے 42 سے 50 نشستیں دی ہیں۔ ٹائمس ناؤ کے مطابق کانگریس کو 35 اور انڈیا ٹی وی کے مطابق 45 سے 51 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے لیکن نیوز -24 نے چھتیس گڑھ میں کانگریس کی واضح جیت کا عندیہ ظاہر کرتے ہوئے اسے 45 سے 51 نشستیں دی ہیں جبکہ بی جے پی کو 36 سے 42 نشستیں ملنے کی امید ہے۔ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کو واضح اکثریت حاصل ہونے جارہی ہے جبکہ کانگریس اتحاد پیچھے بتایا جا رہا ہے۔
ٹائمس ناؤ نے ٹی آر ایس کے لیے 119 سیٹوں میں سے 66 جبکہ کانگریس اتحاد کو 37 سیٹیں دی ہیں۔ بی جے پی کو سات اور دیگر پارٹیوں کو 9 نشستیں ملنے کا اندازہ اظہار کیا ہے۔ ری پبلک ٹی وی نے ٹی آر ایس کو 50 سے 65 اور کانگریس اتحاد کو 38 سے 52 اور بی جے پی کو پانچ اور دیگر کو ایک سے 13 نشستیں دی ہیں۔ نیوز ایکس نے ٹی آر ایس کو 57 اور کانگریس اتحاد کو 46 سیٹیں دی ہیں۔ بی جے پی کو چھ اور دیگر کو 10 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ انڈیا ٹوڈے نے ٹی آر ایس کو 79 سے 91 اور کانگریس اتحاد کو 21 سے 35 نشستیں دی ہیں۔ بی جے پی کو ایک سے تین اور دیگر کو چار سے سات نشستیں دی گئی ہیں۔
ایگزٹ پول کے مطابق میزورم میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے اور کانگریس اور میزو نیشنل فرنٹ ( ایم این ایف) کے درمیان ٹکر دکھائی دے رہی ہے۔ ری پبلک سی ووٹر نے کانگریس کو 40 میں سے 14 سے 18 جبکہ ایم این ایف کو 16 سے 20 نشستیں دی ہیں۔ نیوز نیشن نے ایم این ایف کو 16 سے 20 اور کانگریس کو 10 سے 14 نشستیں دی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Dec 2018, 7:25 AM