مودی جی :چیلنج قبول کرنا ہے تو مہنگائی، بے روزگاری و کسان کا چیلنج قبول کیجئے
ٹوئٹر پر وراٹ کوہلی کا ’فٹنس چیلنج ‘ قبول کئے جانے کے بعد سے مودی اپوزیشن کے نشانے پرہیں اور انہیں تیل کے دام کم کرنے، نوکری مہیا کرانے، بدعنوانی مٹانے اور کسانوں کو راحت دینے کا چیلنج دیا جا چکا ہے۔
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھور کی طرف سے شروع کی گئی ’ہم فٹ تو انڈیا فٹ ‘ مہم اب ایک سیاسی چیلنج میں تبدیل ہو گئی ہے اور حزب اختلاف کے رہنما وزیر اعظم نریندر مودی کو طرح طرح کے چیلنج دے رہے ہیں۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے وراٹ کوہلی کا چیلنج قبول کر لیا۔ ایک چیلنج میں بھی آ پ کو دیتا ہوں۔ پٹرول-ڈیزل کے دام کم کریں، نہیں تو کانگریس ملک گیر تحریک چلائے گی اور آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کر ے گی، آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔‘‘
دراصل، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے سب پہلے ٹوئٹر پر ایک وڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے ہندوستان کو فٹ رہنے کا پیغام دیا تھا اور ساتھ ہی ریتک روشن ، وراٹ کوہلی اور سائنا نہوال کو چیلنج دیا تھا۔ اس چیلنج کو وراٹ کوہلی نے قبول کر لیا اور اپنی ’پش اپ ‘ کرتے ہوئے ویڈیو پوسٹ کی، ساتھ میں وراٹ کوہلی نے اس مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کر ڈالا، ساتھ میں انہوں نے اپنی اہلیہ انوشکا شرما اور مہندر سنگھ دھونی کو بھی چیلنج کیا۔ وراٹ کے چیلنج کو وزیر اعظم نریندر مودی نے قبول کر لیا ۔ یہیں سے اس مہم نے سیاسی رنگ اختیار کر لیا۔
کانگریس کے قومی ترجمان سنجے جھا نے بھی مودی کو ایک چیلنج دے ڈالا۔ انہوں نے اپنی تمام ڈگریوں کو ٹوئٹر پر پوسٹ کر دیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹیگ کر کے انہیں اپنی ڈگریاں پوسٹ کرنے کا چیلنج دے دیا۔
ادھر اے آئی سی سی کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ تیل کے دام کم کرنے کا چیلنج قبول کریں۔ انہوں نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کئے اورمودی پر حملہ بولا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ’’لگاتار 11 ویں دن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مودی جی خاموش ہیں۔ کیا وزیر اعظم پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے گزشتہ 4 برسوں میں مرکزی مصنوعات ٹیکس کے ذریعے لوٹے گئے 10 لاکھ کروڑ روپے کا استعمال کر کے قوم کا چیلنج قبول کریں گے؟‘‘
سرجے والا نے مزید لکھا ’’اپنے وعدے کے مطابق 2 کروڑ نوکریاں فراہم کر کے نوجوانوں کا جاب فٹنس انہیں لوٹا دیں۔ ایم ایس پی (کم از کم سپورٹ پرائس) کے طور پر فصل کی لاگت کا 50 فیصد منافع دے کر کسانوں کی فٹنس یقینی کریں۔‘‘
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں سرجےوالا نے لکھا ’’وزیر اعظم مودی اپنے وعدے کے مطابق بیرون ملک سے 80 لاکھ کروڑ کا کالا دھن واپس لاکر ملک کی ’ اینٹی کرپشن فٹنس‘ کو یقینی بنانے کا چیلنج پورا کریں۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم پاکستان حامی دہشت گردی اور ڈوکلام میں چینی دخل اندازی کو ختم کر کے نیشنل سیکورٹی فٹنس کو یقینی بنائیں۔ ‘‘
قبل ازیں بہار سے آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے بھی فٹنس چیلنج کے حوالہ سے وزیر اعظم مودی پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’’وراٹ کوہلی کی طرف سے دیئے گے فٹنس چیلنج کو قبول کرنے کے ہم خلاف نہیں ہیں۔ لیکن میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ نوجوانوں کو روزگار دینے، کسانوں کے قرض معاف کرنے، دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف تشدد روکنے کا وعدہ کرنے کرنے کا میرا چیلنج بھی قبول کریں گے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
- نریندر مودی
- راہل گاندھی
- تیجسوی یادو
- وراٹ کوہلی
- Rahul Gandhi
- narendra modi
- tejaswi yadav
- فٹنس چیلنج
- Fitness challenge
- virat kohli