اترکاشی سرنگ  میں پھنسے مزدوروں کی پہلی ویڈیو سامنے آئی

پہلی بار اترکاشی کے سلکیارا سرنگ  میں پھنسے 41 مزدوروں کی تصویر سامنے آئی ہے۔  اس ویڈیو میں سرنگ میں پھنسے مزدور نظر آ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا</p></div>

تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کی پہلی ویڈیو منگل کو سامنے آئی ہے، جس میں سرنگ میں پھنسے مزدور نظر آ رہے ہیں۔ سرنگ کے اندر ملبے سے چھ انچ چوڑی پائپ لائن ڈالی گئی جس کے ذریعے مزدوروں کو کھانا اور پانی بھیجا گیا۔ اس پائپ میں ایک کیمرہ بھی لگایا گیا تھا، جس سے یہ ویڈیو سامنے آئی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزدور سرنگ میں کن حالات میں ہیں۔

پیر کو ریسکیو آپریشن ٹیم نے ٹنل کے اندر چھ انچ کا پائپ ڈالا تھا جس کے ذریعے مزدوروں کو کھانا بھیجا گیا تھا۔ مزدوروں کی حالت اور ان کی صحت جاننے کے لیے اس پائپ کے ذریعے ایک اینڈوسکوپک فلیکسی کیمرہ بھی بھیجا گیا، جس میں تمام کارکن نظر آرہے ہیں۔ اس ٹیم نے واکی ٹاکی کے ذریعے ان سے بات بھی کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔


ویڈیو  میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تمام کارکن ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ ریسکیو ٹیم نے کہا کہ ہم آپ کو یہاں سے دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں پیغام دیا گیا کہ وہ کیمرے میں نصب مائیک کے قریب جا کر بات کریں۔ اس کے ساتھ ہی یہ راحت کی بات ہے کہ تمام کارکن محفوظ دکھائی دے رہے ہیں۔

سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے آپریشن کا آج دسواں دن ہے۔ پیر کو مزدوروں کو کھانے کے لیے کھچڑی اور دالوں سمیت کھانے پینے کی چیزیں بھیجی گئیں۔ باورچی روی رائے نے بتایا کہ ایک شخص کے لیے 750 گرام کھانا تیار کیا گیا ہے۔ کھچڑی کے ساتھ اورنج سیب اور لیموں کا رس بھی بھجوایا گیا ہے۔ موبائل اور چارجر بھی اس پائپ سے گزریں گے۔


دوسری جانب این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف سمیت تمام ایجنسیوں کے ساتھ ریسکیو آپریشن جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ مزدوروں کو سرنگ سے نکالنے کے لیے بیک وقت تمام آپشنز پر کام کیا جا رہا ہے۔ پیر کو بیرون ملک سے سرنگ کے ماہر بھی یہاں پہنچ گئے ہیں۔ ساتھ ہی سرنگ کے اوپر پہاڑی کے اوپری حصے میں عمودی ڈرلنگ کے ذریعے راستہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔