پہلی عید جسے عید کہتے ہوئے سوچنا پڑ رہا ہے

مذہبی اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کے اکا دکا واقعات کی اطلاع ملی لیکن انتظامیہ نے کسی بدنظمی کے بغیر حالات کو نئے معمول کا پابند بنا لیا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ہندستان سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں ملت اسلامیہ نے دوگانے کی روایتی ادائیگی اور تزک و احتشام کے ساتھ مصافحے اور معانقے کے بجائے دلوں کی قربت اور جسمانی فاصلے کے ساتھ عید منائی۔ ملت نے اپنی انفرادی عبادات میں ملک و ملت کی بہبود اور انسانی صحت کے محاذ پر کورونا سے نبرد آزمائی کی توفیق کے لئے استغفار کے جذبے کے ساتھ رب العزت سے رجوع کیا۔

دہلی، ممبئی، کلکتہ اور چینئی کے علاؤہ لکھنو، پٹنہ، بنگلور، حیدرآباد اور دوسرے شیروں سے بھی عید الفطر کے بہ انداز دیگر منائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ مذہبی اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کے اکا دکا واقعات کی اطلاع بھی ملی ہے لیکن انتظامیہ نے کسی بدنظمی کے بغیر حالات کو نئے معمول کا پابند بنا لیا۔


اترپردیش کے ضلع اوریا میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عید کی جماعت کا نظم کرنے کی کوشش کرنے والے 26 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ڈیزاسٹر مینیجمینٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ کلکتے کے کمرہٹی علاقے سے بھی ایسی خلاف ورزی کی خبر ملی ہے۔

ملی، قومی، سماجی اور سیاسی رہنماؤں نے اس موقع پر قوم کو نیک تمنائیں پیش کیں اور مذہبی جوش و خروش سے انسانی بہبود کی کوششوں کو مہمیز لگانے پر زور دیا۔ صدر جمہوریہ، نائب صدر اور وزیراعظم نریندر مودی نے اس موقع پر تمام ہم وطنوں کو اس قومی تیوہار کی مبارکباد پیش کی۔


مسٹر مودی نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ عید الفطر کے اس خاص موقع سے معاشرے میں ہمدردی، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے سب کے صحت مند اور خوشحال رہنے کی خواہش ظاہر کی۔وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو عید الفطر کے موقع پر تمام ہم وطنوں کوعید کی مبارکباد دیتے ہوئے تمام لوگوں کیلئے صحت وتند رستی اور خوشحالی کی دعا کی۔

صدر رام ناتھ كووند نے ہم وطنوں کو مبارکباد اور نیک خواہشات کرتے ہوئے کہا کہ’’یہ تہوار محبت، امن، بھائی چارہ اور ہم آہنگی کے اظہار کا ایک تہوار ہے جس میں لوگ معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کے ساتھ مل جل کر رہنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کے اپنے جذبے کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔