کورونا سے اتر پردیش میں پہلی ہلاکت، 25 سالہ نوجوان کی موت
مہلوک کا کورونا ٹیسٹ پہلے تو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوا تھا اور پھر دوبارہ کے جی ایم یو لکھنؤ میں بھی ٹیسٹ کرایا گیا، دونوں ہی جگہ ریزلٹ پازیٹو آیا۔
اتر پردیش میں کورونا وائرس انفیکشن والے مریضوں کی تعداد 100 سے اوپر ضرور چلی گئی ہے، لیکن اب تک کسی کی موت واقع نہیں ہوئی تھی۔ تازہ خبروں کے مطابق اس انفیکشن نے ریاست میں پہلی جان 25 سالہ نوجوان کی لی ہے جو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں زیر علاج تھا۔ مہلوک نوجوان کا تعلق بستی کے ترکہیا محلہ سے تھا جس کی موت کے بعد کورونا ٹیسٹ کیا گیا تو نتیجہ پازیٹو آیا۔
اب تک بزرگ اور ذیابیطس جیسی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو اپنا شکار بنانے والے کورونا وائرس نے ہندوستان میں پہلی بار 25 سال کے نوجوان کو موت کی نیند سلایا ہے۔ اس خبر سے لوگوں میں دہشت مزید بڑھ گئی اور نوجوان طبقہ جو خود کو اب تک اس وائرس سے کافی حد تک محفوظ محسوس کر رہا تھا، ان میں بھی گھبراہٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مہلوک کا کورونا ٹیسٹ پہلے تو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوا تھا اور پھر دوبارہ کے جی ایم یو لکھنؤ میں ٹیسٹ کرایا گیا جہاں ریزلٹ پازیٹو آیا۔ کے جی ایم یو لکھنؤ کے میڈیا انچارج ڈاکٹر سدھیر سنگھ کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ گورکھپور سے جو سیمپل آیا تھا، وہ جانچ میں پازیٹو ملا ہے۔ گورکھپور میں ہوئی جانچ بھی پازیٹو ہی تھی۔ کے جی ایم یو سے کراس چیک ہونا تھا اور یہاں بھی اس بات کی تصدیق ہوئی کہ نوجوان کورونا وائرس کی زد میں تھا۔
ہندی نیوز پورٹل نیوز 18 پر شائع خبر کے مطابق جس نوجوان کی موت ہوئی ہے، وہ کرانہ کی دکان چلاتا تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ تین چار مہینوں سے اس نے کسی دوسری جگہ کا سفر نہیں کیا، لیکن عام طور پر وہ بیمار رہتا تھا۔ نوجوان شروع سے ہی گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں علاج کرا رہا تھا جہاں پیر کے روز اس کی موت ہوئی۔
نوجوان کی موت کورونا کی وجہ سے ہونے کی تصدیق ہو جانے کے بعد بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ان 12 ڈاکٹروں کو کوارنٹائن کیا گیا ہے جنھوں نے نوجوان کا علاج کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی نوجوان کے گھر والوں کو بھی کوارنٹائن کیا گیا ہے اور جانچ کی جا رہی ہے کہ ان میں سے کوئی کورونا انفیکشن کا شکار تو نہیں ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔