کورونا وائرس: کشمیر میں لاک ڈاؤن کا آٹھواں دن، پابندیاں مزید سخت
لوگوں کا الزام ہے کہ سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار پابندیوں کے نام پر لوگوں کے ساتھ نامناسب سلوک روا رکھتے ہیں اور باہر نکلنے والے ہر کسی شخص کو بغیر کسی پوچھ تاچھ کے زد وکوب کرتے ہیں۔
سری نگر: کورونا وائرس کے قہر سے بچنے کو یقینی بنانے کے لئے وادی کشمیر کے طول وعرض میں جمعرات کو مسلسل آٹھویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن رہا اور سری نگر سے لے کر تمام ضلعی و تحصیل صدر مقامات میں کرفیو جیسی سخت ترین پابندیاں عائد ہیں۔ ادھر وادی میں جمعرات کی صبح کورونا وائرس کے باعث پہلی موت واقع ہونے کے ساتھ ہی لوگوں میں سراسیمگی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے وہیں حکومت نے بھی پابندیوں کو اور زیادہ سنگین کرنے کے لئے کارروائیاں مزید تیز کی ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے کہ سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار پابندیوں کے نام پر لوگوں کے ساتھ نامناسب سلوک روا رکھتے ہیں اور باہر نکلنے والے ہر کسی شخص کو بغیر کسی پوچھ تاچھ کے زد وکوب کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے وادی میں اس وائرس سے پہلی موت واقع ہونے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں لوگوں کو گھروں میں بیٹھنے کی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا کہ 'ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ہے، اس زنجیر کو توڑنے کے لئے مدد کریں، گھروں میں ہی بیٹھیں رہیں، سفری تفصیلات یا اس وائرس کی علامات ہونے کی صورت میں متعلقین کے ساتھ رابطہ کریں'۔
حکومت نے لازمی خدمات فراہم کرنے والے دفاتر کو چھوڑ کر باقی تمام سرکاری دفاتر کو 14 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ تعلیمی ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، بازار اور عوامی مقامات گزشتہ زائد از ایک ہفتے سے بند ہیں۔ بتادیں کہ جموں وکشمیر میں فی الوقت کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد دس ہے جن میں سے تین کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ صحت یاب ہوچکے ہیں۔
خطہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور لاک ڈاؤن پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں پر بھاری تعداد میں سیکورٹی بندوبست کیا گیا ہے جس کے باعث معمولات زندگی بطور کلی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
لداخ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونین ٹریٹری میں حالات مستحکم ہو رہے ہیں اور کورونا وائرس کے جن 13 مثبت کیسز کی تصدیق ہوئی تھی ان میں سے 2 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ یو این آئی کے نامہ نگار جس نے جمعرات کو سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کیا، نے شہر کا نقشہ ان الفاظ میں کھینچا کہ 'شہر سری نگر میں خاموشی اور خوف کا ماحول چھایا ہو ہے، سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اہلکار جگہ جگہ تعینات ہیں اور خار دار تار بچھا کر گلی کوچوں کو بھی بند کیا گیا ہے، لوگوں کو روکا جا رہا ہے کہیں ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے تو کہیں بغیر پوچھ تاچھ زدو کوب کیا جاتا ہے'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔