میرٹھ-لکھنؤ وندے بھارت میں پہلے ہی دن خاتون کے ساتھ بدتمیزی، بی جے پی کارکنان پر بدسلوکی کا الزام
خاتون مسافر کا کہنا ہے کہ ’’ہم کھانا لینے کیبن سے ہو کر جا رہے تھے، اسی دوران ایک انکل نے ہمیں روک دیا اور کہا کہ یہ بی جے پی کا کیبن ہے اس لیے ہم اس میں نہیں جا سکتے۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جن 3 روٹوں پر وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی، ان میں سے ایک روٹ میرٹھ-لکھنؤ بھی ہے۔ اس روٹ پر پہلے ہی دن ایک خاتون کے ساتھ بدتمیزی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں بی جے پی کارکنان ہی کٹہرے میں کھڑے نظر آ رہے ہیں۔ اس معاملے میں کئی ویڈیوز متاثرہ لڑکی اور اس کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر مسافر کی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متاثرہ نے بی جے پی کارکنان پر بدتمیزی اور بدسلوکی کا الزام عائد کیا ہے۔
وندے بھارت میں سفر کرنے والی خاتون کا کہنا ہے کہ ٹرین میں بی جے پی کارکنان نے انھیں پریشان کیا اور بدسلوکی والا رویہ اپنایا۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ کھانا لینے کے لیے ٹرین کے ایک ڈبے سے گزر رہی تھی، اسی وقت ان کے ساتھ یہ بدسلوکی ہوئی۔ اس کا کہنا ہے کہ ’’ہم کھانا لینے جا رہے تھے جب ایک شخص نے ہمارا راستہ روک دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ کیبن بی جے پی کارکنان کے لیے ریزرو ہے۔ اس نے ہمیں وہاں سے گزرنے کی اجازت نہیں دی۔ پھر جب ہم کھانا لے کر لوٹ رہے تھے تو اس نے دوبارہ روکا اور اس سے حالت بگڑ گئی۔ تلخ مباحث اور مار پیٹ بھی ہوئی۔‘‘ وندے بھارت پر اس خاتون کے ساتھ موجود ایک مرد مسافر نے بتایا کہ خاتون کو مبینہ طور پر ایک بی جے پی کارکن نے دھکا دے دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل کچھ ویڈیوز میں متاثرہ خاتون کہتی دکھائی دے رہی ہے کہ ’’ہم بھی بی جے پی سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن ایسے لوگ پارٹی کو بدنام کرتے ہیں۔‘‘ خاتون کے ساتھ موجود ایک مرد مسافر نے بھی خود کو بی جے پی حامی بتایا اور کہا کہ ٹرین کے افتتاح کے موقع پر اسے بطور انفلوئنسر مدعو کیا گیا تھا اور جو کچھ ٹرین پر پیش آیا وہ افسوسناک ہے۔ اس نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نے ہمیں انفلوئنسر کی شکل میں بلایا تھا۔ وہ ٹرین کو اپنی ملکیت بتا رہے ہیں اور میری بہن کے ساتھ غلط سلوک کر رہے ہیں۔‘‘
اس معاملے پر بی جے پی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی لوگ اس بات کو لے کر بی جے پی پر حملہ کر رہے ہیں کہ وندے بھارت ٹرین کو بی جے پی کے لوگ اپنی جائیداد سمجھ رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر ڈاکٹر شمع محمد نے بھی اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔ ٹرین عوامی ملکیت ہے۔ یہ انفرادی یا بی جے پی کی ملکیت نہیں ہے۔‘‘ کانگریس کی طرف سے بھی اس وائرل ویڈیو کا کلپ شیئر کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی جی نے آج میرٹھ سے لکھنؤ وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی۔ پھر اس ٹرین میں بی جے پی کے لیڈروں نے قبضہ جما لیا۔ ٹرین میں موجود ایک خاتون مسافر جب کھانا لینے جا رہی تھی، تو بی جے پی کے لیڈروں نے اس سے بدسلوکی اور مار پیٹ کی۔ یہ ویڈیو بی جے پی کے کردار اور چہرے کی گواہ ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔