کشمیر کی یونیورسٹی میں نعرہ بازی پر ایف آئی آر، پولیس نے پیش کیا وضاحتی بیان

عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ کے بعد شیر کشمیر یونیورسٹی کے 7 طلبا کی مبینہ دھمکی دینے اور ملک مخالف نعرہ بازی کے الزام میں گرفتاری کے چند روز بعد گاندربل پولیس نے تفصیلی بیان جاری کیا

<div class="paragraphs"><p>کشمیر پولیس / علامتی تصویر</p></div>

کشمیر پولیس / علامتی تصویر

user

یو این آئی

سری نگر: عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ کے بعد شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبا کی مبینہ دھمکی دینے اور ملک مخالف نعرہ بازی کے الزام میں گرفتاری کے چند روز بعد گاندربل پولیس نے تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس صرف پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔

انہوں نے کہا، ’’یہ نعرہ بازی ان لوگوں کو دھمکانے کے لئے کی گئی جو اختلاف کرتے ہیں یہ ان لوگوں کی نشاندہی اور توہین کے لئے کی گئی جو ایک فاصلہ رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ یہ نعرہ بازی 'ایب نارمل' کو 'نارمل' بنانے کے لئے کی گئی۔‘‘

پولیس کی طرف سے 'ایکس' پر جاری ایک بیان میں کہا گیا، ’’ورلڈ کپ کرکٹ میچ کے اختتام کے بعد ایک یونیورسٹی میں ہندوستان مخالف نعرہ بازی اور ان کے ساتھ متفق نہ ہونے پر دیگر افراد کو دھمکانے کے واقعات کی قانونی کارروائی پر متعدد آرا اور تبصرے کئے گئے ہیں۔‘‘


بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں دو پہلوئوں کو عوام کی جانکاری میں لایا جاتا ہے۔ پولیس نے کہا، ’’یہ (کیس) محض پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کے متعلق نہیں ہے بلکہ یہ اس پورے تناظر کے بارے میں ہے جس میں نعرہ بازی کی گئی۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’یہ نعرے، جسیا کہ عام طور پر کچھ منتخب غنڈوں کا کیس ہے، ان کو دھمکانے کے لئے لگائے گئے جو اختلاف کرتے تھے اور ان کی نشاندہی اور توہین کرنے کے لئے لگائے گئے جو ایک فاصلہ اختیار کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، یہ ایب نارنل کو نارمل کرنے کے لئے لگائے گئے کہ ہر کوئی (جو حکومت اور بر سر اقتدار جماعت سے مختلف ہیں) ہندوستان کے ساتھ نفرت کرتا ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا، ’’یہ ایب نارمل اور غلط چیز علاحد گی پسندوں اور دہشت گرد نیٹ ورک کی ایما پر عمل میں لائی جاتی ہے بہ الفاظ دیگر اس کا مقصد کسی خاص ٹیم کی ذاتی ترجیحات کو نشر کرنا نہیں ہے۔‘‘ پولیس نے کہا، ’’یہ اختلاف رائے یا حق آزادی اظہار کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ان لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کا مسئلہ ہے جو ہندوستان حامی یا پاکستان مخالف جذبات کو پروان چڑھا رہے ہیں یا اختلاف رائے رکھتے ہیں۔‘‘


پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس کا دوسرا پہلو یو اے پی اے ایکٹ کے اطلاق کا ہے۔ انہوں نے کہا؛ 'یو اے پی اے کی دفعہ 13 علاحدگی پسند نظریہ کو بھڑکانے، اس کی وکالت کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے متعلق ہے یہ دہشت گردی کی حقیقی کارروائیوں کی منصوبہ بندی، مدد اور ان کو انجام دینے کے متعلق نہیں ہے یہ ایکٹ ایسی کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے'۔

ان کا کہنا ہے: 'دفعہ کی دوسری پرویژنز کے برعکس یہ ایک نرم پرویژن ہے'۔پولیس نے کہا: 'لہذا شکایات کے مواد کے مطابق ایف آئی آر زیر نمبر 317/2023 درج کی گئی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے یو اے پی اے کی دفعہ 13 کا استعمال کیا گیا'۔انہوں نے کہا: 'آئی پی سی کے دفعہ 505 اور 506 کو بھی بالترتیب 'عوامی فساد' اور 'مجرمانہ دھمکی' کے لئے استعمال کیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا: 'یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایف آئی آر موصول ہونے والی تحریری شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا اور شکایت کے مندرجات کے مطابق متعلقہ دفعات کا استعمال کیا گیا ہے'۔

بتادیں کہ ایک غیر مقامی طالب کی طرف سےعالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف آسٹریلیا کی جیت کے بعد اس کو مبینہ طور پر دھمکی دینے اور پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبا کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔