نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی ممکری کا معاملہ، ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی کے خلاف ایف آئی آر درج
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی ممکری کے معاملہ میں وضاحت پیش کرتے ہوئے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے کہا ہے کہ ان کا ارادہ جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا نہیں تھا
نئی دہلی: راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کی ممکری (نقل) کرنے کے معاملہ میں حزب اختلاف کی جانب سے سخت حملے کئے جانے کے درمیان ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ڈیفنس کالونی تھانہ میں ابھیشیک گوتم نامی وکیل کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
وکیل ابھیشیک گوتم نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ کلیان بنرجی نے ممکری کر کے نائب صدر کی توہین کی ہے، لہذا ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ خیال رہے کہ بی جے پی کی جانب سے کلیان بنرجی کو لگاتار تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جبکہ صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی صدر کی ممکری کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایم پی کلیان بنرجینے نائب صدر جگدیپ دھنکھر کی نقل کرنے کے معاملہ وضاحت پیش کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’میں نے کبھی کسی کو تکلیف پہنچانے کا ارادہ نہیں کیا۔ دھنکھر صاحب مجھ سے بہت سینئر ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے اسے اپنے اوپر کیوں لیا ہے؟‘‘
ممکری کو اپنا فن قرار دیتے ہوئے کلیان بنرجی نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی بھی ماضی میں پارلیمنٹ میں ایسا کر چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جگدیپ دھنکھر کا بہت احترام کرتے ہیں۔
کلیان بنرجی نے کہا، ’’مِمکری ایک فن ہے، اسے کسی کی توہین سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ پی ایم مودی نے بھی لوک سبھا میں مِمکری کی ہے، میں اس کی ویڈیو بھی دکھا سکتا ہوں۔ پی ایم مودی نے 2014 اور 2019 میں ایسا کیا تھا، میرے معاملے کو اتنی سنجیدگی سے کیوں لیا گیا؟‘‘
کلیان بنرجی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین دھنکھڑ اور وہ دونوں وکالت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’دھنکھڑ صاحب قانونی پیشے میں میرے سینئر ہیں۔ میں دھنکھڑ کی بہت عزت کرتا ہوں۔ میرا مقصد کسی کو تکلیف دینا نہیں تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ اسے اپنے اوپر کیوں لے رہے ہیں۔‘‘
اس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر طنزیہ انداز میں کہا، ’’میرا سوال یہ ہے کہ اگر انہوں نے اسے اپنے اوپر لے لیا ہے تو کیا وہ راجیہ سبھا میں اس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔