سریجن گھوٹالہ: این جی او سمیت کئی افسروں کے خلاف ایف آئی آر
پٹنہ: 1300 کروڑ سے زیادہ کے سریجن گھوٹالہ میں تازہ کارروائی کے دوران سی بی آئی نے بھاگلپور کے سریجن مہیلا وِکاس سمیتی اور بینک آف بڑودہ (سہرسہ) کے ڈائریکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ علاوہ ازیں بھاگلپور بینک آف بڑودہ کے سابق ڈائریکٹر اور سابق خزانچی و اسسٹنٹ لینڈ ایکوئزیشن آفس کے سربراہ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ سریجن گھوٹالہ کی ذمہ داری سی بی آئی کے سپرد کیے جانے کے بعد سریجن این جی او کی بانی منورما دیوی اور بینک آف بڑودہ کے ڈائریکٹر کے خلاف ایف آئی آر پہلی بڑی کارروائی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منورما دیوی کا رواں سال فروری مہینے میں انتقال ہو چکا ہے۔ اس سے قبل سی بی آئی نے معاملے کی جانچ کا آغاز کرتے ہوئے گزشتہ دنوں نصف درجن لوگوں کو حراست میں لیا تھا اور گھنٹوں پوچھ تاچھ کی تھی۔ جن لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا وہ سبھی گرفتار اور فرار ملزمین کے قریبی لوگ ہیں۔
اکونومک کرائم یونٹ نے اس معاملے میں اب تک 10 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں ’کنگ پِن‘ اور سریجن این جی او کی بانی منورما دیوی کے بیٹے امت کمار اور بہو پریہ کمار کی گرفتاری ابھی تک نہیں ہو پائی ہے۔ ان کے خلاف لُک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ گرفتار لوگوں میں سے ایک مہیش منڈل کی بھی گزشتہ دنوں موت ہو چکی ہے۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اور حزب مخالف لیڈران لگاتار اس گھوٹالے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کی حکومت پر حملہ آور ہیں اور پورے معاملے کی جانچ شفافیت کے ساتھ کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نتیش کمار نے کہا ہے کہ سریجن گھوٹالہ کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کر دی گئی ہے، اگر کسی کو سی بی آئی پر شبہ ہے تو وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ جا سکتا ہے۔ عدالت اگر جانچ کے عمل کی مانیٹرنگ کرے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس گھوٹالہ اور جعل سازی میں جو بھی شامل ہوں گے انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ تحقیقات پوری ایمانداری کے ساتھ کی جائے گی اور کسی کے پاس اگر کوئی دستاویز ہے تو وہ سی بی آئی کے سپرد کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔