معروف ہیئر اسٹائلسٹ جاوید حبیب کے خلاف ایف آئی آر، خاتون کے سر پر تھوکنے کا الزام

جاوید حبیب نے معافی مانگتے ہوئے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ’’سیمینار کے دوران اگر میرے اس عمل سے لوگوں کو ٹھیس پہنچی ہے، میں دل سے معافی مانگتا ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’معاف کرو ناں یار! سوری۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مظفرنگر: مشہور ہیئر اسٹائلسٹ جاوید حبیب ایک خاتون کے بال کاٹنے کے بعد تنازعہ میں پھنس گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پوجا گپتا نامی خاتون کے بال کاٹنے کے دوران ان کے سر پر تھوک دیا تھا۔ اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مظفرنگر کے منصور پور تھانہ میں جاوید حبیب کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعہ پر پوجا نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی محلہ کے نائی سے بال کٹا لیں گی لیکن اب کبھی جاوید حبیب سے بال نہیں کٹائیں گی۔ وہیں جاوید حبیب نے بھی ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے معافی مانگی ہے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو 3 جون کو منعقد ہونے والے ایک سیمینار کی ہے۔ جاوید حبیب سیمینار کے دوران خاتون کو اسٹیج پر بلاتے ہیں اور بال کاٹنے سے متعلق ٹپس دیتے ہیں۔ خاتون کے بال کاٹنے کے دوران جاوید حبیب خاتون کے بالوں کو اپنے تھوک سے گیلا کرتے ہوئے کہا کہ ’’دیکھو بال گندے ہیں، کیونکہ شیمپو نہیں کیا ہوا ہے، دھیان سے سنو اگر پانی کی کمی ہو تو تھوک کا استعمال کریں، تھوک میں بڑی جان ہے۔‘‘


پوجا گپتا کی شکایت پر مظفرنگر کے منصور پور تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ حبیب پر تعزیرات ہند اور وبائی امراض قانون کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پوجا گپتا بڑوت میں بیوٹی پارلر چلاتی ہیں۔

تاہم ہیئر اسٹائلسٹ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر واقعہ کے لئے معافی مانگی ہے۔ جاوید حبیب نے معافی مانگتے ہوئے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ’’سیمینار کے دوران اگر میرے اس عمل سے لوگوں کو ٹھیس پہنچی ہے، میں دل سے معافی مانگتا ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’معاف کرو ناں یار! سوری۔‘‘


جاوید حبیب کے تھوکنے پر خاتون، پوجا گپتا کا بھی ردِ عمل آیا تھا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ جاوید حبیب کی جانب سے بال کاٹنے کے لیے پانی نہ ہونے کی صورت میں تھوک کے استعمال کی ترغیب کے بعد وہ کبھی ان سے بال کٹوانے نہیں جائیں گی، وہ گلی کے کونے کے نائی سے بال کٹوا لیں گی مگر جاوید حبیب سے نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔