روہنی جیل کے 82 اہلکار کے خلاف ایف آئی آر، سکیش سے پیسہ لینے کا الزام

اس سے قبل سکیش چندر شیکھر دہلی کی تہاڑ جیل میں رہ کر 200 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے واقعات کو انجام دے چکا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مہاٹھاگ سکیش چندر شیکھر کے معاملے میں ایک بار پھر بڑی خبرسامنے آئی ہے۔ دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ نے روہنی جیل کے 82 افسران اور ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ نیوز پورٹل آج تک کے مطابق جیل کے عملے پر الزام ہے کہ یہ لوگ سکیش چندر شیکھر سے تقریباً 1.5 کروڑ روپے ماہانہ رشوت لیتے تھے۔ الزام ہے کہ سکیش جیل میں موبائل فون کے استعمال سمیت علیحدہ بیرک اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے نام پر افسران کو یہ رقم دیتا تھا۔ اس معاملے میں ایف آئی آر 15 جون کو درج کی گئی تھی۔

تہاڑ جیل میں رہ کر 200 کروڑ کا دھوکہ کیا گیا

اس سے پہلے سکیش چندر شیکھر دہلی کی تہاڑ جیل میں رہ کر 200 کروڑ کی دھوکہ دہی کے واقعات کو انجام دے چکا ہے ۔ سکیش نے وزارت داخلہ کا افسر بن کر جیل سے دھوکہ دیا تھا۔ اس نے آواز بدل کر لوگوں کو اپنے جال میں پھنسایا تھا۔ الزام ہے کہ سکیش نے جیل حکام کو لاکھوں کی رشوت دے کر موبائل فون کا استعمال کیا تھا۔ تحقیقات کے بعد جیل کے کئی اہلکارکو گرفتار کر لیا گیا۔


قریبی لوگوں کو خط بھیجتے ہوئے پکڑا گیا

حال ہی میں، سکیش چندر شیکھر جیل کے سیکورٹی نظام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑ ا گیا تھا۔ سکیش جیل کے باہر پیغام بھیجتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے میں پکڑا گیا ۔ ملزم تہاڑ جیل کے نرسنگ اسٹاف کو خط لکھ کر باہر بھیج رہا تھا۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سکیش اپنا پیغام یہاں سے وہاں پہنچاتا تھا۔ اس معاملے میں تہاڑ جیل انتظامیہ نے ملزم نرسنگ اسٹاف کے خلاف کارروائی کے لیے دہلی پولیس کو خط لکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔