اگست تک حکومت کا مالی خسارہ 109 فیصد پر پہنچا

رواں مالی سال میں مالی خسارہ کو جی ڈی پی کے مقابلے میں 3.5 فیصد تک رکھنے کا اندازہ لگایا گیا تھا لیکن اب کورونا وبا کی وجہ سے اس کے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا 
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رواں مالی سال میں اپریل سے اگست کے دوران حکومت کا مجموعی محصولات 377306 کروڑ روپے جبکہ اس کے مجموعی اخراجات 1247653 کروڑ روپے رہا اور اس طرح سے اس مدت میں حکومت کا مجموعی خسارہ 870347 کروڑ روپے رہا جو رواں مالی برس کے مالی خسارہ اندازہ کا 109 فیصد ہے۔

وزارت خزانہ کے ذریعہ جاری اعدادوشمار کے مطابق مرکزی حکومت کے مجموعی اخراجات 1247653 روپے رہے جو رواں مالی سال کے بجٹ اندازہ کا 41.01 فیصد ہے۔اس میں سے 1113206 کروڑ روپے محصول اخراجات اور 134447 کروڑ روپے سرمایہ کے اخراجات میں ہے۔ مجموعی محصول اخراجات میں سے 237662 کروڑ روپے سود کی ادائیگی میں اور 130700 کروڑ روپے سبسڈی کی ادائیگی میں ہے۔


اس مدت میں مجموعی محصولات 377306 کروڑ روپے رہا جو رواں مالی سال کے بجٹ اندازہ کا 16.80 فیصد ہے۔ اس محصولات میں 284495 کروڑ روپے مرکز کو ٹیکس محصولات کے طورپر اور 86147 کروڑ روپے غیر ٹیکس محصولات کے طور پر ملے ہیں۔

اس مدت میں 6664 کروڑ روپے غیر قرض سرمایہ محصولات کے طورپر ملے ہیں جس میں 6635 کروڑ روپے اور سرمایہ کشی سے 29 کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں۔


اس مدت میں مرکز نے ریاستوں کو 217976 کروڑ روپے منتقل کئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کی یکساں مدت میں منتقل 37629 کروڑ روپے کم ہے۔

رواں مالی سال میں مالی خسارہ کو جی ڈی پی کے مقابلے میں 3.5 فیصد تک رکھنے کا اندازہ لگایا گیا تھا لیکن اب کورونا وبا کی وجہ سے اس کے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔