مالی بے ضابطگی معاملہ: آر جی کر اسپتال کے سابق پرنسپل گھوش کی مداخلت کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج

سپریم کورٹ نے جمعہ کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی مداخلت کی عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی مداخلت کی عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں انہوں نے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مالی بےضابطگیوں کے معاملہ میں گھوش کی خود کو فریق بنانے کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔

عدالت نے 23 اگست کو مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات ریاست کی طرف سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کہا کہ گھوش بطور ملزم درخواست میں فریق بنائے جانے کے اہل نہیں ہیں۔


بنچ نے کہا، ’’ایک ملزم کے طور پر آپ کو پی آئی ایل میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے جہاں کلکتہ ہائی کورٹ تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہے۔‘‘

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سرکاری آر جی کار ہسپتال میں ایک زیر تربیت ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

بنگال میں مظاہروں کے درمیان 23 اگست کو ہائی کورٹ کا حکم اسپتال کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اختر علی کی درخواست پر آیا تھا، جنہوں نے گھوش کے دور میں اسپتال میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے گھوش کی مداخلت کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ وہ اس معاملے میں مناسب فریق نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔