بنگلور میں ہندستان آسٹریلیا کے درمیان خطاب کے لیے جنگ
ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے راجکوٹ میں اعتماد حاصل کر لیا لیکن آسٹریلیا کے خلاف اس کی اصل آزمائش بنگلور میں اتوار کو فائنل ون ڈے میں ہوگی جہاں دونوں سرکردہ ٹیمیں ٹائٹل حاصل کرنے اتریں گی
بنگلور: ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے راجکوٹ میں سریز برابر کرنے کے بعد واپس اپنا اعتماد حاصل کر لیا ہے، لیکن آسٹریلیا کے خلاف اس کی اصل آزمائش بنگلور میں اتوار کو فائنل ون ڈے میں ہوگی جہاں دونوں سرکردہ ٹیمیں ٹائٹل حاصل کرنے اتریں گی۔ ہندستان نے ممبئی میں پہلا ون ڈے 10 وکٹ سے گنوانے کے بعد راجکوٹ میں دوسرا میچ 36 رن سے جیتا تھا اور اب تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہونے کے بعد نگاہیں بنگلور کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں اتوار کو ہونے والے آخری ون ڈے پر لگی ہیں جہاں داؤ پر خطاب ہے۔
وراٹ کوہلی کی قیادت والی ٹیم انڈیا اپنی زمین پر خطرناک مانی جاتی ہے لیکن جس طرح سے پہلے میچ میں اسے آسٹریلیا بلے بازوں اور بولروں نے آل راؤنڈ سیکشن میں ناک آؤٹ کر کے میچ 10 وکٹوں سے جیتا تھا، اس کے بعد اس کی خامیاں بھی سامنے آ گئیں۔ اگرچہ راجکوٹ میں ٹیم نے غلطیاں سدھاريں اور اس کا فائدہ بھی ملا۔ ٹیم کے بیٹنگ آرڈرمیں اوپننگ اور مڈل آرڈر کی پریشانی بھی سلجھتي نظر آ رہی ہے۔
باقاعدہ اوپنر لوکیش راہل کی پانچویں نمبر پر 80 رنز کی اننگز کے بعد مانا جا رہا ہے کہ ٹیم کو مڈل آرڈر میں ایک مضبوط کھلاڑی مل گیا ہے جو اس کا سب سے بڑا مسئلہ تھا۔ وہیں کپتان وراٹ کوہلی تیسرے نمبر پر لوٹ آئے جہاں وہ سب سے زیادہ کامیاب کھلاڑی ہیں۔ روہت (42 رن)، شکھر دھون (96 رن) اور وراٹ (78 رن) نے اچھے بلے بازی کی اور اوپننگ آرڈر کے یہ تینوں ٹیم کے مستقل اور سب سے زیادہ کامیاب رنز اسکورر بھی ہیں۔
راہل کے علاوہ ٹیم کے پاس وکٹ کیپر رشبھ پنت بھی مڈل آرڈر کے اچھے اسکورر ہیں لیکن چوٹ کی وجہ وہ دوسرے میچ سے باہر تھے اور تیسرے میچ میں ان کی واپسی فٹنس پر منحصر ہے۔ پنت کی جگہ ٹیم میں منیش پانڈے کو رکھا گیا تھا جس میں وہ دو رنز بنا کر مایوس کر گئے۔گیند بازی میں بھی کھلاڑیوں نے پہلے سے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور سمیع تین وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے۔ اگرچہ کفایتی گیند بازی کرنے پر انہیں توجہ دینا ہو گی۔ سمیع نے میچ میں 7.70 کی مہنگی اكونومي ریٹ سے بولنگ کی تھی جبکہ فاسٹ بولر جسپريت بمراه نے 9.1 اوور میں 32 رن پر ایک وکٹ لیا اور ان کا اكونومي ریٹ سب سے زیادہ کفایتی بھی رہا۔
کپتان وراٹ بنگلور میں اپنے گیند بازی کے شعبہ میں بہت تبدیلی شاید نہ کریں، لیکن ٹیم چنا سوامی میں تین فاسٹ بولر اور دو اسپنروں کو اتارنے پر غور کر سکتی ہے۔ چائنا مین بولر کلدیپ یادو نے بھی دوسرا سب سے زیادہ مہنگا مظاہرہ کیا لیکن ساتھ ہی اسمتھ اور ایلیکس کاری کے وکٹ لئے۔ ٹیم میں دیگر ماہر اسپنر کے طور پر يجویندر چہل کو موقع مل سکتا ہے۔ دوسری طرف شاید آسٹریلیا بھی بڑی تبدیلی نہ کرے۔
ٹیم کے بلے بازوں نے 340 رنز کے بڑے ہدف کے سامنے اچھی جدوجہد کی اور 304 رن تک پہنچے تھے۔ ایسے میں ہندستان کی گیند بازی فی الحال زیادہ مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈیوڈ وارنر، آرون فنچ، 98 رنز کی بڑی اننگز کھیلنے والے اسمتھ اور اسٹار بلے باز مارنس لابوشین نے اچھے اسکور بنائے اور خطاب کے لیے ہندستانی گیند بازوں کو انہیں کنٹرول کرنا سب سے اہم ہو گا ۔وہیں آسٹریلیا کو بھی کفایتی بولنگ پر توجہ دینی ہو گی جس کے تیز گیند باز مشیل اسٹارک 78 رنز دے کر کوئی وکٹ نہیں لے سکے جبکہ کین رچرڈسن 73 رن دے کر دو وکٹ لے سکے۔ ایشٹن ایگر کو بھی 8 اوور میں 63 رن دے کر کوئی وکٹ نہیں ملا اور وہ بھی مہنگے رہے تھے ایسے میں مہمان ٹیم کے لیے بھی ہندستانی پچوں پر اپنی گیند بازی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔