ارنب گوسوامی کے خلاف کیبل ٹی وی ایکٹ کے تحت شکایت درج

شکایت دہندہ کا کہنا ہے کہ ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر اِن چیف ارنب گوسوامی کے بیانات سے نفرت ، مذہبی پولرائزیشن اور فرقہ وارانہ تقسیم پر مبنی پروپیگنڈا ہوتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: فرقہ وارانہ منافرت ، مذہبی پولرائزیشن اور قومی یکجہتی کو تقصان پہنچانے کے مبینہ الزام کے تحت اب ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کے خلاف کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (ریگولیشن) ایکٹ 1995 کے تحت پونا میں ایک نئی شکایت درج کرائی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ سماجی کارکن نلیش نولکھا نے گزشتہ ماہ وکیل عاصم سرودے کے ذریعہ بھی ایک شکایت درج کرائی تھی۔

عاصم سرودے کے مطابق "ہم نے گوسوامی کے ذریعہ منعقدہ حالیہ چھ مباحثے کے واقعات جن میں وہ ایسے الفاظ استعمال کرتے اور بار بار دہراتے ہوئے پائے جاتے ہیں جن سے فرقہ وارانہ رویوں کو فروغ دینے، مذہبی تعصب پر مبنی ، اور آدھی سچائیاں بیان کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔انا مباحث میں ان کے دلائل اور الفاظ فطرت میں فرقہ وارانہ تھے جسے وہ اپنے شوز میں دہراتے رہتے ہیں۔ "


عاصم کا کہنا ہے کہ ارنب گوسوامی کے بیانات سے نفرت ، مذہبی پولرائزیشن اور فرقہ وارانہ تقسیم پر مبنی پروپیگنڈا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوسوامی اور ان کے چینل کے ذریعہ اظہار رائے کی آزادی کے غلط استعمال سے آزاد میڈیا کے سامنے ایک سنگین خطرہ لاحق ہے کیوں کہ اس سے ناظرین کی اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے ، کیونکہ صحیح ، مکمل اور صحیح معلومات حاصل کرنا ناظرین کا حق ہے۔

گوسوامی کے برتاؤ کے بارے میں تفصیل دیتے ہوئے ، نلیش نولکھا نے کہا کہ انہوں نے نفسیات میں 'امپلس کنٹرول ڈس آرڈر' کہلانے والے کو پیدا کیا ہے عاصم سرودے کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ "وقفے وقفے سے دھماکہ خیز ڈس آرڈر ایک قسم کا 'تسلسل کنٹرول ڈس آرڈر' ہے جس میں اچانک زبردست ، جارحانہ ، پرتشدد سلوک یا ناراض زبانی واقعات شامل ہوتے ہیں جس میں آپ صورت حال کے تناسب سے قطعی رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔"


شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ گوسوامی اور اس کا چینل دراصل دیکھنے والوں کا اس طرح " برین واشنگ " کا کام کر رہے ہیں کہ لوگوں کا ذہن کچھ برادریوں سے نفرت کرنے والے اور کچھ مذاہب کےخلاف دہشت گردی میں تبدیل ہوجائیں ۔ انھوں نےسوال اٹھایا کہ "یہ جنونی دہشت گردی کی سوچ کے عمل پر عمل پیرا ہونے کے لئے انسانی دماغوں کو متاثر کر کے منظم جرائم سنڈیکیٹ کو چلانے سے کم نہیں ہے۔ جب واٹس ایپ گروپ کے منتظمین کو قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے تو پھر ایسے رجحانات کے خلاف سی ٹی این آر اے کی دفعات کیوں نہیں مانگی جارہی ہیں۔"

شکایت میں ، اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ کس طرح گوسوامی کے شوز اور ان کے نام نہاد ہتھکنڈوں کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے واک آؤٹ کیا ، جب اپنے ایک شو میں کرکٹر سچن تندولکر کو تک انھوں نے "ملک دشمن" کا لیبل لگایا۔ نلیش نولکھا اور عاصم سرودے نے دعوی کیا کہ گوسوامی نے سی ٹی این آر اے کے تحت پروگرام کوڈ کی خلاف ورزی کی ہے ، جو خودمختاری ، سالمیت اور سلامتی کے ساتھ ساتھ عوامی نظم ، شائستگی اور اخلاقیات کے بھی خلاف ہے ، جس سے یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور قابل اعتنا جرم ہے۔ انھوں نے پونے پولس چیف پر زور دیا کہ وہ معاشرے میں امن و امان کو خراب کرنے کے لئے کی جانے والی غلطیوں کے خلاف موزوں کاروائی کرے اور سی ٹی این آر اے سیکشن 16 کے تحت گوسوامی کے خلاف کاروائی کرے۔ واضح رہے کہ اس دفعہ کے تحت دو سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔