سانڈوں نے روکا وزیر اعظم کا قافلہ، انتظامیہ حیران و پریشان

ابھی تک آوارہ جانوروں سے عوام پریشان ہوتی رہی ہے لیکن وارانسی میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے قافلے کو بھی دو سانڈوں نے روک دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں آوارہ جانوروں سے تو عام لوگ پریشان ہیں ہی، وزیر اعظم نریندر مودی کے قافلے کی رفتار بھی دو سانڈوں نے کچھ دیر کے لیے دھیمی کر دی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ معاملہ ہفتہ کی شب کا ہے جب وزیر اعظم اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے مقصد سے سڑکوں پر نکلے تھے۔ بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) واقع نئے وشوناتھ مندر میں انھوں نے پوجا کی اور اس کے بعد وہ اپنے قافلے کے ساتھ جیسے ہی آگے بڑھے دو سانڈ اچانک لڑتے ہوئے کار کے سامنے آ گئے۔ نتیجتاً کار کی رفتار دھیمی کرنی پڑی اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی کار کے شیشے سے لڑتے ہوئے سانڈوں کو دیکھتے ہوئے نظر آئے۔

سانڈوں کو بیچ سڑک پر لڑتا دیکھ وزیر اعظم کی سیکورٹی میں تعینات افسران کے ہوش اڑ گئے۔ دو پولس والوں نے ڈنڈوں کے سہارے سانڈ کو کنارے کرنے کی کوشش کی لیکن کافی دیر تک دونوں سانڈ آپس میں لڑتے نظر آئے۔ کچھ دیر بعد کسی طرح دونوں سانڈوں کو سڑک کے کنارے کیا جا سکا۔ سیکورٹی ایجنسی کے افسران اس واقعہ کو وزیر اعظم کی سیکورٹی میں ہوئی لاپروائی تصور کر رہے ہیں اور ایسی غلطی کیوں کر ہوئی اس کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وارانسی دورہ کے مدنظر انتظامیہ نے کئی سانڈوں کو پکڑ کر کانجی ہاؤس میں بند کر دیا تھا لیکن کچھ سانڈ پکڑے نہیں جا سکے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بیچ سڑک پر سانڈوں کی لڑائی کا نظارہ وزیر اعظم کو بھی دیکھنے کو مل گیا۔ اس طرح بیچ سڑک پر سانڈوں کی لڑائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ سوال بھی کھڑے ہونے لگےہیں کہ جب انتظامیہ کے ذریعہ احتیاطی اقدام اٹھائے جانے اور سانڈوں کو بند کیے جانے کے بعد بھی کچھ کھلے سانڈ وزیر اعظم کے قافلے کی رفتار دھیمی کر سکتے ہیں تو پھر جب یہ جانور پورے طور پر کھلی سڑکوں پر آوارہ گردی کرتے ہوں گے تو عام لوگوں کو کس قدر پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔

بہر حال، وزیر اعظم نریندر مودی مندر میں پوجا کرنے کے بعد اپنے قافلے کے ساتھ رویندر پوری ہوتے ہوئے سونار پورا، گودولیا، گیان واپی ہوتے ہوئے ٹاؤن ہال پہنچ گئے اور روشنی میں نہائے ٹاؤن ہال کی رونق کو دیکھنے کے بعد لوہٹیا ہوتے ہوئے کبیر چورا پہنچ گئے۔ اس کے بعد مودی نے پپلانی کٹرا پر سنت کبیر سے متعلق مجسمے کو دیکھا اور وہاں موسیقاروں کے محلے میں تیار کیے گئے ’ہیریٹیج واک‘ کا بھی جائزہ لیا۔ بعد ازاں لہورابیر، تیلیا باغ ہوتے ہوئے ندیسر واقع دوردرشن ٹاور گئے جہاں سے کینٹ ہوتے ہوئے اپنی آرام گاہ یعنی ڈیزل ریل کارخانہ پہنچ گئے۔ لیکن اس پورے دورہ میں جو سب سے زیادہ موضوعِ بحث بن رہا ہے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ ’دو سانڈوں کی لڑائی‘ کا دیدار کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔