غریبوں، بیکسوں اور مجبوروں کو کھانا کھلانا وقت کی اہم ضرورت: جسٹس ہربھجن
جسٹس ہربھجن سنگھ سدھ نے کہا کہ ایسے حالات میں ہر ایک انسان کے لئے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ آس پاس کے لوگوں کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کریں اور بے سہارا لوگوں کا سہارا بنیں۔
نئی دہلی: غریبوں، بے سہارا، بیکسوں اور مجبوروں کو کھانا کھلانا وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے جسٹس ہربھجن سنگھ سدھو جوڈیشیل ممبر انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل دہلی بنچ حکومت ہند، نے کہا کہ عالمی وبا کورونا اورلاک ڈاؤن کے نتیجے میں بے سہارا ہونے والے لوگوں کو دو وقت کی روٹی مہیا کرانا سب سے بڑی انسانی خدمت ہے۔ انہوں نے یہ بات ماں شاکمبھری دیوی جشن پیدائش کے موقع پر ایک لنگر کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں انسانی خدمت اور انسانی ضرورتوں کو پوری کرنا سب سے اہم خدمت ہے اور خاص طور پر اس دور میں جب عالمی وبا نے بہت سے لوگوں سے روزگار، نوکری اور روز مرہ کے کام کاج چھین لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ہر ایک انسان کے لئے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ آس پاس کے لوگوں کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کریں اور بے سہارا لوگوں کا سہارا بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر مذہب میں انسانی خدمت اور انسان کی ضرورتوں کو پورا کرنے پر توجہ دی گئی ہے اور اس کو سب سے اہم کام خدمت خلق قرار دیا گیا ہے لہذا ہمیں اس پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جسٹس ہربھجن جو بھارتیہ نیوز ایجنسی کے سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ اس لئے ہم نے کچھ لوگوں کی مدد سے سردی کے موسم میں گرم کپڑے تقسیم کیے اور کچھ لوگوں کو سردی سے بچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے کسی کو مذہب، ذات پات اور علاقائیت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ صرف یہ دیکھنا چاہیے کہ ضرورت مند کون ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مسجد نبوی کی محرابیں: سجاوٹ اور خوبصورتی کے بےمثال نمونے
انہوں نے میڈیا فور یو کی ٹیم کو اس کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کی سماج کے تئیں جذبہ قابل مبارک باد ہے اور اس نیک کام میں مزید بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ اس لنگر کا اہتمام کرنے والے روزنامہ ’میڈیا فور یو‘ کے چیف ایڈیٹر نیرج کمار گپتا ہیں۔ ’میڈیا فور یو‘ کے بیورو چیف چودھری افضل ندیم نے اس موقع پر سردار ہربھجن سنگھ کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ وہ انصاف کرنے کے ساتھ ساتھ فلاحی اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jan 2021, 7:11 PM