دیوبند کے دو گاؤں میں گزشتہ 15 دنوں میں 38 اموات
جن لوگوں کی موت ہوئی ہے ان کو بخار تھا اور کچھ لوگوں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے بھی ہوئی ہیں۔
اتر پردیش میں کورونا وبا کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور اب یہ وہاں گاؤں کے اندر پہنچ چکا ہے ۔ خبروں کے مطابق اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع دیو بند کے دو گاؤں میں گزشتہ 15 دنوں میں 38 لوگوں کی موت ہو گئی ہے ۔ مرنے والوں میں کورونا کی علامتیں تھیں ۔ لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ آج تک کی خبر کے مطابق گاؤں والے کہہ رہے ہیں کہ محکمہ صحت یہاں کچھ نہیں کر رہا ہے ۔
ضلع سہارنپور کے دیوبند سے آٹھ کلومیٹر دور انبہٹا شیخا گاؤں میں گزشتہ 15 دنوں میں 20 لوگوں کی موت ہو گئی۔ گاؤں میں اس بات کو لے کر دہشت ہے اور ان کو یہ شکایت ہے کہ محکمہ صحت کے لوگ وہاں نہیں آ رہے ہیں ۔ گاؤں کے پردھان ندیم تیاگی کا کہنا ہے کہ گاؤں کے حالات بہت خراب ہیں ۔
خبروں کے مطابق اس گاؤں میں بہت دہشت کا عالم ہے اور گاؤ ں میں دہشت کی وجہ سے پوری طرح سنناٹا پسرا ہوا ہے اور گلیاں سونی پڑی ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اموات بخار اور سانس میں تکلیف کے بعد ہوئی۔ اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ جن لوگوں کی موت ہوئی ہے ان کو کورونا تھا یا نہیں ۔کمیونٹی سینٹر کے ڈاکٹر اندراج سنگھ کاکہنا ہے کہ جن لوگوں کی موت ہوئی ہے ان کو بخار تھا اور کچھ لوگوں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے بھی ہوئی ہیں۔
دیوبند کے قریب دوسرے گاؤں رن کھیڑی سے بھی ایسی ہی خبریں ہیں کہ وہاں گزشتہ 10 سے 15 دنوں کے اندر 18 لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ جن لوگوں کی موت ہوئی ہے ان میں کورونا کی علامتیں تھیں ۔ بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ ایک دن میں پانچ سے چھہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔