کسان تحریک: کسان اگر اب بھی بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں، نریندر تومر
کسان اگر اب بھی بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں، نریندر تومر
مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے راکیش ٹکیت کے 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے والے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ وہ کسانوں سے کئی مرتبہ بات کر چکے ہیں اور اب بھی انہیں کچھ کہنا ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ نریندر تومر نے کہا، ’’حکومت کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور زراعت کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے کی پابند عہد ہے۔ بات چیت کئی بار ہو چکی ہے، اگر وہ اب بھی کسی مسئلہ کو اٹھانا چاہتے ہین تو ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔‘‘
حکومت پارلیمنٹ کے احاطہ میں فصل اگائے اور نفع نقصان کا فیصلہ کرے، ٹکیت
راکیش ٹکیت نے کہا، ’’حکومت سوامی ناتھن رپورٹ کو نظرانداز کر رہی ہے اور سوچتی ہے کہ فصلوں کی بہت زیادہ قیمت (ایم ایس پی) ادا کی جا رہی ہے۔ طلب کی جارہی ہے۔ کیوں نہ حکومت پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک زراعت ریسرچ سینٹر قائم کرے، وہاں فصلیں اگائے اور کٹائی کے بعد منافع اور نقصان کے مطابق ان کے نرخوں کا فیصلہ کریں۔‘‘
ٹول کٹ معاملہ میں دِشا روی کی ضمانت پر والدین کا اظہار مسرت
کسان تحریک سے وابستہ ٹول کٹ معاملہ میں ماحولیاتی کارکن دِشا روی کی درخواست ضمانت منظور ہونے اور رہائی مل جانے پر ان کے والدین نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دشا روی کی والدہ منجولا نے کہا، ’’ہم بہت خوش ہیں۔ ہم قانون پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘ جبکہ والد نے کہا، ’’انصاف نے اپنا کام کیا۔ میری بیٹی نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔ ہمیں اپنے ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔‘‘
زرعی قوانین واپس نہ لیا تو 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ پارلیمنٹ تک مارچ نکالیں گے، ٹکیت
راجستھان میں ایک ریلی کے دوران بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا، ’’اگر زرعی قوانین واپس نہیں لیے گیے تو ہمارا اگلا ہدف پارلیمٹ تک مارچ نکالنے کا ہوگا، اور صرف 4 لاکھ ٹریکٹر نہیں بلکہ 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ مارچ نکالا جائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔