پھر سے سڑکوں پر بیٹھیں گے کسان؟ راکیش ٹکیت نے کہا- کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش
راکیش ٹکیت کہا کہ کسان ایک اور بڑی تحریک کے لیے تیار ہو جائیں، حکومت نے کسانوں کی تحریک کے دوران جو وعدے کیے تھے انہیں پورا نہیں کر رہی ہے۔
تو کیا کسان پھر سڑکوں پر بیٹھیں گے؟ اتر پردیش کے بجنور کے ننگل قصبہ میں واقع راجہ بھرت سنگھ انٹر کالج میں بی کے یو کے ترجمان راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان سنسد کا انعقاد کرتے ہوئے کہا کہ کسان ایک اور بڑی تحریک کے لیے تیار رہیں، کسانوں کی تحریک کے دوران حکومت نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ملائم سنگھ یادو 1967 میں ایم ایل اے کیسے بنے؟
راکیش ٹکیت نے کسانوں سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنی جان اور زمین کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو متحد ہو جائیں اور تحریک کے لیے تیار رہیں۔ ٹکیت نے حکومت پر کسانوں کو مفت بجلی فراہم کرنے کے اپنے انتخابی وعدے کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے علاوہ دیہاتوں میں بجلی کے بڑھے ہوئے نرخ اور صحیح طرح سے بجلی کی فراہمی کا مسئلہ بھی حل نہیں ہو رہا۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ یوپی حکومت نے ٹریکٹر ٹرالیوں پر سفر کرنے کے استعمال پر پابندی لگائی ہے ہم اس کی پر زور مخالفت کرتے ہیں۔ کیونکہ حکومت کا یہ فیصلہ 'آمرانہ' ہے، راکیش ٹکیت نے دعوی کیا کہ "فیصلے کا مقصد کسانوں کو دھرنے کے مقامات تک پہنچنے سے روکنا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین ایسی کسی بھی پابندی کی مخالفت کرے گی۔"
یہ بھی پڑھیں : ملائم سنگھ یادو 1967 میں ایم ایل اے کیسے بنے؟
فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے راکیش ٹکیت نے کہا کہ "کیا حادثات کے بعد کہیں بھی ٹرینوں، بسوں اور کاروں پر پابندی لگائی گئی ہے؟ نہیں نہ! تو پھر دیہی علاقوں میں ٹرانسپورٹ کا سب سے عام طریقہ ٹریکٹر ٹرالیوں پر پابندی لگانے کا کیا جواز ہے؟" انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات عجیب ہوتے جا رہے ہیں۔ آنے والے وقت میں ملک مزدوروں اور غریبوں کی کالونی بن جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔