پارلیمنٹ کےاندر مانسون اجلاس اور باہر ’کسان سنسد‘
آج کسان پارلیمنٹ کے باہر جنتر منتر پر احتجا ج و مظاہرہ کریں گے جس کے لئے اجازت بھی مل گئی ہے اور حفاظتی انتظامات بھی سخت کر دئے گئے ہیں ۔
آج قریب دو سو کسان بسوں کے ذریعہ جنتر منتر پر مظاہرہ کرنے آئیں گے جس کے لئے جنتر منتر پر حفاظتی انتظامات سخت کر دئے گئے ہیں ۔ کسانوں کی سلامتی کے لئے پولیس نے نیم فوجی دستوں کی ۵ کمپنیاں طیعنات کر دی ہیں اور داخلہ شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔ کسان دن بھرمظاہرہ کرنے کےبعد شام کو واپس سنگھو بارڈر لوٹ جائیں گے۔
واضح رہے جس وقت پارلیمنٹ کے اندر مانسون اجلاس چل رہا ہوگا اس وقت کسان پارلیمنٹ کے باہر یعنی جنتر منتر پر ’کسان سنسد‘ چلا کر اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔مشترکہ کسان مورچہ نے دعوی کیا ہے کہ مختلف ریاستوں سے کسان پہنچ رہے ہیں۔
دہلی حکومت نے کسانوں کو جنتر منتر پر احتجاج کرنے کے لئے باقائدہ اجازت دے دی ہے ۔اجازت نامہ میں کہا گیا ہے کہ 22 جولائی سے لے کر 9 اگست تک صبح 11بجے سے شام 5بجے تک مشترکہ کسان مورچہ 200 مظاہرین کے ساتھ احتجاج کر سکتا ہے ۔ واضح رہے اجازت میں کہا گیا ہے کہ کورونا ضابطوں پرعمل کرنا ہوگا۔
دوسری جانب آئی این ایل ڈی کے رہنما اور ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اوم پرکاش چوٹالہ سنگھو بارڈر پہنچے اور انہوں نے کہا کہ وہ کل سنسد کے گھیراو کے لئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ کل دہلی میں احتجاج کریں گے اور جمع ہو کر کسان مخالف کالےقانون کی مخالفت کریں گے۔ چوٹالہ نے ہریانہ میں جلد وسط مدتی انتخابات کرائے جانے کا اشارہ دیا ہے۔واضح رہے اوم پرکاش چوٹالہ حال ہی میں رہاہوئے ہیں اور ان کے پوتے دشینت چوٹالہ ہریانہ میں بی جےپی حکومت کے ساتھ ہیں اور ہریانہ کے نائب وزیر اعلی ہیں ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔