کسان تحریک میں شدت، جےپور اور آگرہ شاہریں جام کرنے کی تیاری

کسان تحریک مستقل شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں کسان دہلی کی سرحدوں پرآ رہے ہیں اور آج کسان جےپور اور آگرہ ہائی وے جام کریں گے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئے زرعی قوانین کو لے کر کسانوں اور حکومت میں اختلافات بڑ ھتے ہی جارہے ہیں ۔ایک طرف جہاں کسان قوانین کوختم کرنے سے کم پررضامند نہیں ہیں وہیں مرکزی حکومت کسانوں کےاس مطالبہ کو ماننے کےلئے بالکل تیار نہیں ہے۔ اس کی وجہ سےصورتحال خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور اب کسانوں نے فیصلہ کیاہے کہ وہ آج جےپور اور آگرہ ہائی جام کریں گے۔

بھارتیہ کسان یونین کے رہنما بلبیر ایس راجےوال نے کہا ہے کہ وہ آج یعنی ۱۲ دسمبر کو دہلی۔جےپورروڈ بلاک کریں گےاور ڈپٹی کلیکٹروں کےدفتروں اور بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کے باہر مظاہرہ کریں گے۔اس کے ساتھ وہ ٹول پلازابھی بلاک کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ کسانوں کا ٹرین روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔


واضح رہےکسانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور یہ تعداد مستقل بڑھ رہی ہے۔ان شاہراہوں سےآنےجانے والے لوگوں کو دشواری ہو سکتی ہے ۔ آج کسان رہنماؤں کی ٹول کوفری کرنےکی بھی تیاری ہے۔ ادھر خبریں یہ ہیں کہ حکومت ملک بھر میں نئے زرعی قوانین کے حق میں چوپالیں منعقد کرنے جا رہی ہے۔

واضح رہے حکومت اور میڈیا نے کسانوں کی اس تحریک کو پہلےپنجاب کسانوں کی تحریک کا نام دیا اور اب کہا جارہاہےکہ بائیں محاذ کاپوری تحریک سے اس تحریک پرقبضہ ہوگیا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں کسانوں کو تشددکے لئےاکسا سکتی ہیں۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسیاں یہاں موجود ہیں اور اگر ایسا ہےتو وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرکے ان کو گرفتار کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Dec 2020, 7:39 AM