کسان تحریک: 11 اور 12 مئی کو پنجاب سے کسانوں کے جتھے پہنچیں گے دہلی بارڈر

سنیوکت کسان مورچہ کے ذریعہ دی گئی ایک جانکاری کے مطابق آئندہ 11 و 12 مئی کو پنجاب کے کسان بڑی تعداد میں پنجاب و ہریانہ کے الگ الگ بارڈرس پر جمع ہوں گے اور وہیں سے دہلی بارڈر پہنچیں گے۔

کسان تحریک / IANS
کسان تحریک / IANS
user

تنویر

دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ دھیمی رفتار سے، لیکن جاری ہے۔ کسان مظاہرین لگاتار اپنی آگے کی منصوبہ بندی تیار کر رہے ہیں کورونا انفیکشن کے بڑھتے قہر کے درمیان احتیاطی اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ اس وقت دہلی بارڈرس پر کسان مظاہرین کی تعداد کافی کم دیکھنے کو مل رہی ہے، لیکن ایک بار پھر کسان مظاہرین بڑی تعداد میں بارڈرس پر جمع ہونے والے ہیں اور اس کی منصوبہ بندی ہو چکی ہے۔

سنیوکت کسان مورچہ کے ذریعہ دی گئی ایک جانکاری کے مطابق آئندہ 11 و 12 مئی کو پنجاب کے کسان بڑی تعداد میں پنجاب و ہریانہ کے الگ الگ بارڈرس پر جمع ہوں گے اور وہیں سے دہلی بارڈر پہنچیں گے۔ ساتھ ہی ہریانہ کے کسان بھی الگ الگ مقامات سے ان جتھوں میں شامل ہو کر دہلی بارڈرس پر جمع ہوں گے۔


دراصل گزشتہ روز ہوئی سنیوکت کسان مورچہ کی جنرل میٹنگ میں 10 مئی کو ہونے والے قومی کنونشن کو ملتوی کر دیا گیا۔ اب اس کی اگلی تاریخ کا اعلان سنیوکت کسان مورچہ کی اگلی میٹنگ میں کیا جائے گا۔ اس کنونشن کا مقصد کسان تحریک کو قومی سطح پر مضبوط کرنا اور تال میل قائم کرنا تھا۔

دوسری جانب کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان غازی پور بارڈر پر بیٹھے کسان لیڈروں نے یہ طے کیا ہے کہ مظاہرے کے مقام پر کسانوں کا آکسیجن لیول وقت وقت پر چیک کیا جائے گا۔ مظاہرے کے مقام پر ڈاکٹروں کی ٹیم لگاتار کسانوں پر نگرانی رکھے گی، اگر کسی کسان میں کورونا کی علامت ملتی ہے تو علاج کے لیے اسپتال بھیجا جائے گا۔ حالانکہ ابھی تک سبھی کسان صحت مند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔