کسان تحریک: یومِ جمہوریہ پریڈ میں 2 لاکھ ٹریکٹر ہوں گے شامل، کسان تنظیموں کا دعویٰ
یومِ جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ میں 2 لاکھ ٹریکٹر ہوں گے شامل، کسان تنظیموں کا دعویٰ
یوم جمہوریہ اور کسانوں کی مجوزہ ٹریکٹر پریڈ کے مدنظر راج پاتھ اور قومی راجدھانی دہلی کی کئی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں مسلح سیکورٹی اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔ متنازعہ زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے کسان یونینوں نے کہا ہے کہ ان کی پریڈ وسطی دہلی میں داخل نہیں ہوگی اور یہ یوم جمہوریہ پر ہونے والے پروگرام کے اختتام کے بعد ہی شروع ہوگی۔ کسان تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پریڈ میں تقریباً دو لاکھ ٹریکٹروں کے حصہ لینے کی امید ہے اور یہ سنگھو بارڈر، ٹیکری بارڈر اور غازی پور (یو پی گیٹ) بارڈر سے روانہ ہوگی۔
کرانتیکاری کسان یونین کے لیڈر درشن پال کا کہنا ہے کہ یکم فروری کو بڑی تعداد میں کسان الگ الگ مقامات سے پیدل پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کریں گے۔ قابل غور ہے کہ بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 29 جنوری سے 15 فروری تک چلے گا۔ یکم فروری کو مودی حکومت اپنا بجٹ پیش کرے گی۔
دہلی بارڈر پہنچ کر پروفیسر علی جاوید نے بڑھایا کسانوں کا حوصلہ
مشہور و معروف سماجی کارکن اور دہلی یونیورسٹی میں پروفیسر علی جاوید نے آج دہلی بارڈر پر پہنچ کر کسان مظاہرین کی حوصلہ افزائی کی۔ انھوں نے کسانوں کے ساتھ زمین میں بیٹھ کر زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ بھی کیا اور کسان مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا زرعی قانون کسانوں کے خلاف ہے اور حکومت کو اسے ہر حال میں واپس لینا چاہیے۔
کسان یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے روٹ کا خاکہ آیا سامنے
’کسان یوم جمہوریہ پریڈ‘ کو لے کر راستوں کا انتخاب ہو گیا ہے اور دہلی کی مختلف سرحدوں سے نکل کر یہ یوم جمہوریہ پریڈ کہاں ختم ہو گیا، اس سلسلے میں بھی تصویری خاکہ سامنے آ گیا ہے۔ ’قومی آواز‘ کے قارئین ان خاکوں کو نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
یوم جمہوریہ پر 9 مقامات سے نکلے گی ’ٹریکٹر پریڈ‘، یوگیندر یادو نے بتائی تفصی
سوراج انڈیا کے بانی یوگیندر یادو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر کسان پریڈ 9 مقامات سے نکالی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’سنگھو بارڈر، ٹیکری بارڈر، غازی پور بارڈر، دھنسا بارڈر، چیلا بارڈر کے علاوہ 4 دیگر بارڈرس ہیں جو کہ ہریانہ بارڈ پر ہوگا۔ ان سبھی مقامات سے ’کسان گنتنتر پریڈ‘ نکلے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کل شاہجہاں پور سے یوم جمہوریہ پریڈ نکلے گی اور یہاں سے 25-20 ریاستوں کی جھانکیاں بھی نکلیں گی۔
ٹریکٹر ریلی کا پروگرام کسی دوسرے دن بھی ہو سکتا تھا: نریندر تومر
مرکزی کی مودی حکومت کسان کی ٹریکٹر ریلی کو لے کر پریشان نظر آ رہی ہے۔ مودی حکومت کے سامنے اور دہلی پولس کی سختی کے باوجود کسان یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کے لیے پرعزم ہیں، اور دہلی پولس کو بھی بالآخر ریلی کو منظوری دینی ہی پڑی۔ اب مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ٹریکٹر ریلی کا پروگرام کسان مظاہرین کسی دوسرے دن بھی رکھ سکتے تھے۔
دہلی کی طرف کسانوں کے بڑھتے قدم روکنے کے لیے پولس فورس تعینات
نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کے ذریعہ یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں نکالی جانے والی ٹریکٹر پریڈ میں شامل ہونے کے لیے کئی ریاستوں کے کسان اپنے ٹریکٹرس کے ساتھ دہلی بارڈرس پر پہنچ چکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مزید کسان پہنچنے والے ہیں۔ اس درمیان مغربی اترپردیش کے متھرا اور دیگر اضلاع کے کسانوں کو راستے میں روکنے کی تیاری پولس کے ذریعہ کی گئی ہے۔ پولس ذرائع نے اس سلسلے میں بتایا کہ متھرا سے دہلی جانے والی قومی شاہراہ اور جمنا ایکسپریس وے پر پولس-پی اے سی کے تقریباً 650 جوان تعیناتا کیے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سینئر افسران نے کسی بھی حال میں دہلی کے لیے ٹریکٹر نہیں جانے کا حکم دیا ہے۔
’ٹریکٹر ریلی‘ کو لے کر یوگیندر یادو کا بڑا بیان آیا سامنے، کہا ’ہم دلّی نہیں، دِل جیتنے آ رہے ہیں‘
یوم جمہوریہ پر کسانوں نے اپنے ٹریکٹر مارچ کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ یوگیندر یادو نے دہلی پولس سے تحریری منظوری ملنے کی جانکاری دی اور کہا کہ ’’ہم دلّی نہیں، دِل جیتنے آ رہے ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ دہلی پولس کمشنر نے کسانوں کو ٹریکٹر پریڈ کے لیے تحریری شکل میں منظوری دینے کا حکم جاری کیا ہے۔ پولس نے پریڈ کو لے کر الرٹ بھی جاری کیا ہے۔
دہلی بارڈرس پر ٹریکٹروں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی، پریڈ کی تیاریاں تیز
یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ میں اب کچھ ہی گھنٹوں کا وقت باقی ہے۔ دہلی بارڈر پر کسانوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ سنگھو بارڈر، غازی پور بارڈر، چیلا بارڈر پر ٹریکٹروں کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھنے لگی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں مزید ٹریکٹر آج نصف شب تک دہلی کی مختلف سرحدوں پر پہنچیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ کسان تحریک کے پیش نظر یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ میں شامل ہونے کے لیے چھوٹے چھوٹے شہروں اور گاؤں سے کسان دہلی بارڈر کا رخ کر رہے ہیں۔ اس درمیان پنجاب میں تاجروں نے منڈیاں بند رکھ کر کسانوں کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
سی آئی ایس ایف کنٹرول روم میں آیا دھمکی بھرا فون
سی آئی ایس ایف کنٹرول روم میں ’سکھ فار جسٹس‘ تنظیم کے شورش پسند گُروپتونت سنگھ پنّو کی جانب سے دھمکی آمیز فون کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق فون پر کہا گیا ہے کہ اگر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران کوئی تشدد کا واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے لیے حکومت ہی ذمہ دار ہوگی۔
دہلی پولس نے 26 جنوری کو 12 بجے ’ٹریکٹر ریلی‘ نکالنے کہا جو ہمیں منظور نہیں: سکھوندر سنگھ
کسان مزدور سنگھرس کمیٹی پنجاب کے لیڈر سکھوندر سنگھ سبھرا نے میڈیا کے سامنے بیان میں دہلی پولس کے ذریعہ 26 جنوری کو 12 بجے ٹریکٹر ریلی نکالے جانے کی اجازت دیے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’شرطوں کے ساتھ ریلی نکالنے کی بات کو ہم نامنظور کرتے ہیں۔ ہماری پولس کے ساتھ میٹنگ ہے، اس میں طے کیا جائے گا کہ کون سے راستے پر ریلی نکالنی ہے اور کتنے بجے ریلی نکالنی ہے۔ 12 بجے ریلی نکالنے کا کوئی مطلب نہیں بنتا ہے۔‘‘
ہمیں دہلی پولس کے راستے پر اعتراض، رِنگ روڈ پر ہی نکلے گی ٹریکٹر ریلی: شرون سنگھ
کسان مزدور سنگھرش کمیٹی لیڈر شرون سنگھ پنڈھیر نے دہلی پولس کے ذریعہ شرطوں کے ساتھ ٹریکٹر ریلی نکالے جانے کی اجازت پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’سنیوکت مورچہ نے رِنگ روڈ کا جو پروگرام بنایا تھا، ہم اسی پروگرام پر قائم ہیں۔ ہمیں دہلی پولس کے روٹ پر اعتراض ہے۔ ہم پولس سے گزارش کریں گے، اجازت دینا یا نہ دینا حکومت کا کام ہے۔ ہماری طرف سے ایسا کچھ نہیں ہوگا جس سے ٹکراؤ کی حالت پیدا ہو۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔