کسان تحریک: مودی حکومت نے 19 جنوری کی میٹنگ کی ملتوی، اب 20 جنوری کو ہوگا مذاکرہ
مرکزی حکومت کے ذریعہ کسان لیڈروں اور مرکزی وزراء کے درمیان اب مذاکرہ کے لیے نئی تاریخ 20 جنوری مقرر کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وگیان بھون میں یہ میٹنگ دوپہر 2 بجے شروع ہوگی۔
متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کے درمیان مودی حکومت اور کسان یونین کی میٹنگ 19 جنوری کو ہونی تھی، لیکن مرکزی وزارت برائے زراعت و کسان ویلفیئر نے اسے ملتوی کرنے کی اطلاع دی ہے۔ خبر رساں ادارہ ’اے این آئی‘ نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے جانکاری دی ہے کہ کسان لیڈروں اور مرکزی وزراء کے درمیان اب مذاکرہ کے لیے نئی تاریخ 20 جنوری مقرر کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وگیان بھون میں یہ میٹنگ دوپہر 2 بجے شروع ہوگی۔
دراصل مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور دیگر مرکزی وزراء و افسران نے کسان یونین کے لیڈروں سے اب تک کئی دور کی میٹنگیں کر چکے ہیں، لیکن زرعی قوانین اور ایم ایس پی کے تعلق سے اب تک ذرہ برابر بھی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ گویا کہ اب تک کی میٹنگ بے نتیجہ ہی ثابت ہوئی ہیں۔ آج بھارتیہ کسان یونین لیڈر راکیش ٹکیت نے اپنے ایک بیان میں کہا بھی تھا کہ 19 جنوری کو ہونے والی میٹنگ سے بھی انھیں بہت زیادہ امید نہیں ہے کیونکہ حکومت نے ضدی رویہ اختیار کیا ہوا ہے، لیکن اب جب کہ حکومت نے یہ میٹنگ ایک دن کے لیے آگے بڑھا دی ہے تو امید کی جا رہی ہے کہ مرکزی وزراء کسانوں کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ذریعہ پریڈ نکالنے کے اعلان سے متعلق دہلی پولس کی عرضی پر سماعت بھی سپریم کورٹ نے بدھ تک کے لیے ملتوی کر دی ہے جو مرکزی حکومت کے لیے ایک جھٹکا ہے۔ آج ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے حکومت سے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ نظامِ قانون سے متعلق فیصلہ انتظامیہ کو لینا چاہیے، حکومت کو اپنی طاقت معلوم ہونی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔