کسان تحریک پر بابا رام دیو نے کہا ’مسئلہ کا حل مذاکرہ سے نکلے گا، ضد سے نہیں‘
یوگا گرو بابا رام دیو نے کسان تحریک کے تعلق سے اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر حکومت تیار نہیں ہوگی، اس قانون میں کچھ تو کسانوں کے لیے بہتر ہوگا۔‘‘
متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف جاری جنگ کے درمیان کسانوں نے امبانی-اڈانی کا تو بائیکاٹ کیا ہی ہوا ہے، انھوں نے بابا رام دیو کی کمپنی ’پتنجلی‘ کا بھی بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ کئی کسان اس بات سے ناراض ہیں کہ بابا رام دیو کسانوں کے مسائل پر ان کی بات مودی حکومت تک نہیں پہنچا رہے اور انھیں کسانوں کے حق میں آواز اٹھانی چاہیے۔ اب بابا رام دیو نے ایک نیوز چینل سے اس سلسلے میں بات کی ہے اور کسان تحریک کے ساتھ ساتھ زرعی قوانین پر مودی حکومت کے رویہ سے متعلق بھی اپنی رائے ظاہر کی ہے۔
پتنجلی کے بائیکاٹ سے پریشان بابا رام دیو نے ’آج تک‘ سے بات چیت کےد وران انتہائی چالاکی کے ساتھ کسانوں کی بات بھی سامنے رکھی اور مودی حکومت کا بچاؤ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مذاکرہ اور تعاون سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے، ہٹھ یوگ (ضد) سے کچھ نہیں ہوتا۔‘‘ بابا رام دیو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کو کسانوں کے مطالبات پر غور کرنا چاہیے اور جو ترمیم کسان چاہتے ہیں، اسے کرنا چاہیے۔ کسانوں کو بھی درمیان کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔ زرعی قوانین کو رد کرنے کی ضد بھی مناسب نہیں ہے۔ یہ ضد ختم ہونی چاہیے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس وقت دونوں فریق کا رویہ ضدی والا ہے۔
بابا رام دیو نے بات چیت کے دوران پی ایم نریندر مودی کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم کسانوں کا بہتر چاہتے ہیں، ان کی نیت کسان کی آمدنی دوگنی کرنے کی ہے، لیکن اس قانون سے کسانوں کو اگر اعتراض ہے تو اس پر حکومت کو عمل کرنا چاہیے۔ فی الحال درمیان کا راست یہی ہے۔‘‘ یوگا گرو نے یہ بھی کہا کہ ’’تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر حکومت تیار نہیں ہوگی، اس قانون میں کچھ تو کسانوں کے لیے بہتر ہوگا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Dec 2020, 9:10 PM