کسان پارلیمنٹ میں حکومت کے خلاف ’عدم اعتماد‘ کی قرارداد منظور! مطالبات پورے نہیں کرنے کا الزام

جنتر منتر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے حکومت کے ’خلاف عدم اعتماد‘ کی قرارداد منظور کی، زرعی قوانین کے خلاف یہاں 200 کسان ہر روز جمع ہو کر کسانوں سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں

کسان تحریک / آئی اے این ایس
کسان تحریک / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کی جانب سے منعقد کی گئی ’کسان پارلیمنٹ‘ میں انہیں منسوخ کرنے کے لئے جمعہ کے روز حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی گئی۔ سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے یہ اطلاع فراہم کی گئی۔ علامتی طور پر پیش کی گئی اس قرارداد کو یہاں کسانوں نے منظور بھی کر لیا۔

کسان مورچہ نے کہا، ’’حکومت کے خلاف ہم نے عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی ہے۔ اس قرارداد کی بنیاد یہ ہے کہ ملک بھر میں لاکھوں کسانوں کے پر امن احتجاج کے باوجود ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے اور حکومت کسان مخالف اقدامات اٹھا رہی ہے۔’’


وہیں، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت حزب اختلاف کے لیڈران بھی جمعہ کی دوپہر جنتر منتر پہنچے اور مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں سے یگانیت کا اظہار کیا۔ کسان تنظیموں کی طرف سے منعقد کی گئی کسان پارلیمنٹ میں شرکت کے بعد راہل گاندھی نے کسانوں کے تئیں مکمل حمایت کا اعلان کیا اور حکومت سے تینوں نئے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

دوسری طرف مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے حزب اختلاف کے اس اقدام کو ’میڈیا ایونٹ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب اختلاف کی جماعتیں کسانوں کے مسئلہ پر ایماندار ہوتیں تو پارلیمنٹ میں بحث کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملہ پر بحث کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔