ووٹنگ ختم ہوتے ہی کسانوں کا ایک بار پھر احتجاجی مارچ کا اعلان، 2 جون کو شمبھو بارڈر پر جمع ہونے کا عزم

سرون سنگھ پنڈھیر نے 2 جون کو ریاست کے کسان سے اپنے ٹریکٹروں اور ٹرالیوں کے ساتھ مورچہ کی طرف بڑھنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے پنجاب کے لوگوں سے اس الیکشن میں نفرت کی دکان بند کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کسان احتجاج کی فائل فوٹو / آئی اے این ایس</p></div>

کسان احتجاج کی فائل فوٹو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف کسانوں کی ناراضگی کم ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے کسانوں نے اپنا جو احتجاجی مارچ ملتوی کر دیا تھا، اسے انہوں نے آخری مرحلے کی ووٹنگ کے دوسرے روز ہی ایک بار پھر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ سال شمبھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے ایک ویڈیو پیغام میں کسانوں سے مارچ کی اپیل کرتے ہوئے 2 جون سے انہیں دوبارہ شمبھو بارڈر پر جمع ہونے کے لیے کہا ہے۔

کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر کے اس اعلان کے بعد سے شمبھو بارڈر پر ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہوتی نظر آنے لگی ہے۔ سرون سنگھ پنڈھیر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 2 جون کو ریاست کے کسان اپنے ٹریکٹروں اور ٹرالیوں کے ساتھ مورچہ کی طرف بڑھیں گے۔ پنڈھیر نے پنجاب کے لوگوں سے اس الیکشن میں نفرت کی دکان بند کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ کسان لیڈر نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہےکہ انہوں نے الیکشن جیتنے کے لیے ملک کے ہندوؤں اور سکھوں کو تقسیم کیا ہے۔ اسی طرح ان لوگوں نے اعلیٰ ذاتوں اور دلتوں کو آپس میں بانٹ دیا ہے۔ کسان لیڈر نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے کسان لیڈروں کو انتخابات کے بعد ڈبرو گڑھ جیل بھیجنے کی دھمکیاں دی ہیں۔


واضح رہے کہ گزشتہ 13 فروری سے کسانوں کا جو دہلی مارچ شروع ہوا تھا اس میں اب تک 22 کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک 22 سالہ نوجوان شوبھ کرن سنگھ بھی شامل ہے۔ شوبھ کرن کی موت 21 فروری کو کنوری سرحد پر ہوئی تھی۔ اس دوران 35 دیگر کسان زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس کے باوجود کسانوں کے حوصلے کمزور نہیں ہوئے اور انہوں نے ایک بار پھر احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل کسانوں کے احتجاج کی قیادت کسان لیڈر راکیش ٹکیت کر رہے تھے، مگر اس بار شروع ہونے والے اس احتجاج کی قیادت سرون سنگھ پنڈھیر کر رہے ہیں۔ پنڈھیر پنجاب کے امرتسر کے رہنے والے ہیں۔ وہ 2007 میں کسان سنگھرش کمیٹی سے الگ ہو گئے تھے۔ فی الوقت وہ پنجاب کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سیکرٹری ہیں۔ پنڈھیر ہمیشہ کسانوں کے مفاد کی بات کرتے رہے ہیں۔ انہیں کسانوں کا خیر خواہ سمجھا جاتا ہے اور کسان ان پر زبردست اعتماد بھی کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔