کسان تحریک: سنگھو بارڈر پر احتجاج کے ’مخالفین‘ اور کسانوں میں جھڑپ، پتھر بازی کی اطلاعات
رپورٹ کے مطابق دونوں دھڑوں میں ہوئے تصادم اور پتھربازی کے دوران پولیس نے بھی لاٹھی چارج کیا اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، اس ہنگامہ میں کئی پولیس اہلکاروں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
نئی دہلی: سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف دھرنا دے رہے کسانوں اور احتجاج کے مخالفین میں جھڑپ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز کسان مظاہرین اور ان کے ایک مخالف دھڑے کے درمیان پتھر بازی اور ایک دوسرے پر حملہ کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ احتجاج کے مخالفین جمعہ کی صبح سے ہی کسان تحریک کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں اور شاہراہ کو خالی کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دونوں دھڑوں میں ہوئے تصادم اور پتھربازی کے دوران پولیس نے بھی لاٹھی چارج کیا اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، تاہم اس ہنگامہ میں کئی پولیس اہلکاروں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کی صبح ہی دہلی کے سنگھو بارڈر پر بڑی تعداد میں لوگ کسان مظاہرین کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ یہاں پر ’ترنگے کا اپمان، نہیں سہے گا ہندوستان‘ کے نعرے لگائے گئے اور شاہراہ کو فوری خالی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : زرعی اصلاحات قوانین سے کسانوں کو نئے حقوق ملے: کووند
قبل ازیں، جمعرات کے روز بھی کچھ لوگ سنگھو بارڈر پر دھرنے کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ ان لوگوں نے خود کو ہندوسینا کے رکن بتایا تھا اور کہا تھا کہ لال قلعہ پر ترنگے کی جو بے حرمتی ہوئی ہے وہ اسے برداشت نہیں کریں گے۔ تاہم پولیس نے گزشتہ روز ان سبھی کو یہاں سے کھدیڑ دیا تھا۔ اس کے بعد غازی پور میں بھی کچھ لوگوں نے کسانوں کے دھرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ تاہم موقع پر موجود بھاری پولیس فورس نے انہیں کسانوں کے نزیک تک پہنچنے نہیں دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔