ہماچل پردیش کے کسان اور نوجوان بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں سے پریشان: کانگریس
انڈین نیشنل کانگریس کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہماچل پردیش کے کسان اور نوجوان دونوں ہی پریشان ہیں اور نقصان برداشت کر رہے ہیں
نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہماچل پردیش کے کسان اور نوجوان دونوں ہی پریشان ہیں اور نقصان برداشت کر رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور ہماچل پردیش کانگریس کے انچارج راجیو شکلا نے جمعہ کے روز پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت کی اگنی ویر (اگنی پتھ) اسکیم سے ریاست کے نوجوانوں کو تکلیف پہنچی ہے۔ دوسری جانب سیب کے کاشتکاروں میں ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہ ملنے سے مایوسی پائی جاتی ہے۔
راجیو شکلا نے کہا کہ ہماچل پردیش سب سے زیادہ مقدار میں سیب کی پیدا وار کرنے والی ریاست ہے۔ اسے 'ایپل اسٹیٹ' کا درجہ دلانے کا کام کانگریس پارٹی نے کیا تھا لیکن سیب کے کسان موجودہ بی جے پی حکومت سے پریشان ہیں۔ انہوں نے نے کہا کہ ریاستی حکومت پر 70 ہزار کروڑ کا قرض ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہاں کے لوگوں پر فی ووٹر ڈیڑھ لاکھ روپے کا قرض ہے۔ یہاں کی حکومت پر قرض پچھلے پانچ سالوں میں صرف 51 فیصد بڑھ گیا ہے۔
راجیو شکلا نے نے کہا کہ ہماچل پردیش میں 67500 سرکاری آسامیاں خالی پڑی ہیں، جنہیں ریاستی حکومت نے ابھی تک پر نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل میں پانچ لاکھ 20 ہزار نوجوان بے روزگار ہیں، اس کے باوجود نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش میں انتخابات کا اعلان ہونے والا ہے لیکن سرکاری خرچ پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، سرکاری بسیں تعینات کی جا رہی ہیں، بھیڑ کو اکٹھا کرنے کے لیے سرکاری اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بی جے پی کچھ نہیں کر رہی، بلکہ کروڑوں روپے حکومت خرچ کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔