کسان تحریک: سنگھو بارڈر پر تعینات دو آئی پی ایس افسر کورونا سے متاثر

کسانوں کی تحریک کے مقام پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے، جن میں سے دو افسران کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں، دونوں کا علاج چل رہا ہے

سنگھو بارڈر پر تعینات پولیس اہلکار / تصویر قومی آواز / وپن
سنگھو بارڈر پر تعینات پولیس اہلکار / تصویر قومی آواز / وپن
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف سنگھو بارڈر پر سراپا احتجاج کسانوں کی تحریک کا آج 16 واں دن ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ زرعی قوانین کو پوری طرح منسوخ کیا جائے جبکہ حکومت چاہتی ہے کہ کوئی درمیانی راستہ نکل آئے اور کسان قوانین میں ترمیم کے بعد خاموش ہو جائیں۔

پنجاب سمیت کئی ریاستوں سے آئے ہزاروں کی تعداد میں کسان سنگھو، ٹیکری، چلا اور غازی پور بارڈر پر جمع ہیں اور پُر امن مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کسان تحریک کے پیش نظر دہلی پولیس نے بڑی تعداد میں فوسز کی تعیناتی کی ہے۔ تازہ موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق سنگھو بارڈر پر تعنات دو آئی پی ایس افسر کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ دونوں پولیس افسران فی الحال زیر علاج ہیں۔


اس سے پہلے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ تحریک میں شامل کئی کسانوں کو تیز بخار ہے، جس کے بعد سونی پت کے ضلع مجسٹریٹ شیام لال پونیا نے کسانوں کا کورونا ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت دی تھی کہ وہ دھرنے پر بیٹھے ایسے کسانوں کی فہرست تیار کریں جنہیں تیز بخار ہے۔ ایسے کسانوں کی مفت جانچ کی جائے گی اور اگر کوئی شخص متاثر پایا جاتا ہے تو اس کا پورا علاج کرایا جائے گا۔

سنگھو بارڈر پر تعینات جو آئی پی ایس افسر کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں وہ آؤٹر نارتھ کے ڈی سی پی گورو اور ایڈیشنل ڈی سی پی گھنشیام بنسل ہیں۔ کورونا کی رپورٹ مثبت پائے جانے کے بعد یہ دنووں افسران ہوم آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔


خیال رہے کہ ملک کی 10 اہم مزدور تنظیموں نے 12 اور 14 دسمبر کو کسانوں کے ملک گیر احتجاج کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینس (سی آئی ٹی یو) کے جنرل سکریٹر تپن سین نے کہا، ’’ملک کی 10 مرکزی مزدور تنظیموں کے لیڈران اور کارکان 12 دسمبر اور 14 دسمبر کو کسانوں کے احتجاج میں شرکت کریں گے اور ان کے حمایت میں ہر ریاست میں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔