کسانوں کے ’گاؤں بند‘ کا تیسرا دن: سبزیوں کے داموں میں لگی آگ

کسانوں کے ’گاؤں بند‘ کا اثر ملک کی کئی ریاستوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ دہلی، راجستھان، پنجاب، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں سبزیوں کے دام آسمان چھونے لگے ہیں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آواز بیورو

قرض معافی، ایم ایس پی اور کم آمدنی جیسے مدوں پر اپنے مطالبات کو لے کر 7 ریاستوں میں کسانوں کی طرف سے کی جا رہی 10 روزہ ہڑتال کا آج تیسرا دن ہے اور شہروں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ کسانوں نے ’گاؤں بند‘ کا اعلان کیا ہوا ہے جس کے تحت شہروں کو اناج، سبزی اور دودھ کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔ سپلائی بند ہونے کی وجہ سے اس چیزوں کے دام اب آسمان پر پہنچ چکے ہیں اور سبزیوں کے داموں میں تو گویا آگ لگ گئی ہے۔

راجستھان کے جے پور میں ’گاؤں بند‘ کا بڑے پیمانے پر اثر نمایاں ہو رہا ہے اور سبزیوں کے داموں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ جے پور کی منڈیوں میں مرچ 6 روپے سے 20 روپے، کریلا 12 سے 20 روپے، گوار پھلی 15 سے 15 روپے، ٹماٹر 6 روپے سے 15 روپے اور ٹنڈے 15 روپے سے 40 روپے تک پہنچ ہیں۔

کسانوں کے ’گاؤں بند‘ کا تیسرا دن: سبزیوں کے داموں میں لگی آگ

مدھیہ پریش میں بھی ’گاؤں بند‘ کا اثر نظر آ رہا ہے۔ جبل پور میں سبزیوں کے داموں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ٹماٹر 5 روپے مہنگے ہو کر 20 روپے کلو تک پہنچ گئے ہیں۔ بھنڈی 5 روپے مہنگی ہو کر 25 روپے کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ دھنیا 70 سے 80 روپے تک پہنچ گیا ہے اور کچھ مقامات پر 100 سے 120 روپے فی کلو تک بھی فروخت ہو رہی ہے جبکہ پیاز کی قیمت 32 روپے فی کلو ہے۔ سبزی فروشوں کا کہنا ہے کا سبزیوں کی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے داموں میں تیزی آئی ہے۔

ادھر دہلی میں بھی ’گاؤں بند‘ کا اثر نظر آ رہا ہے اور سبزی منڈیوں میں دام آسمان چھو رہے ہیں۔ سبزیوں کی سپلائی بند ہونے سے کاروباری بھی پریشان ہیں۔

دریں اثنا کسان سراپا احتجاج ہے اور جگہ جگہ دودھ، سبزی اور پھلوں کو سبزیوں پر بکھیر کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

کسانوں کے مطالبات مندرجہ ذیل ہیں:
  • سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ لاگو ہو۔
  • فصل کی لاگت کا ڈیڑھ گنا منافع ملے۔
  • چھوٹے کسانوں کی ایک آمدنی طے ہو۔
  • کسانوں کا قرض معاف کیا جائے۔
  • پھل، دودھ، سبزی کو سپورٹ پرائس کے دائرے میں لاکر منافع کی قیمت ڈیڑھ گنا طے کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Jun 2018, 1:12 PM