فانی طوفان کے پیش نظر نشیبی علاقوں کو خالی کرانے کےعمل میں تیزی
ساحلی علاقوں میں واقع نشیبی علاقوں اور حساس علاقوں سے اب تک آٹھ لاکھ لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے۔
بھونیشور: اڈیشہ حکومت نے پوری کے ساحل سمندر کی طرف بڑھنے والے طوفان فانی کو دیکھتے ہوئے نشیبی علاقوں کی بستیوں کو خالی کرانے کا عمل جمعرات کو مزید تیز کر دیا۔ فانی طوفان سے خطرے کو بھانپتے ہوئے تمام حساس علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس (این ڈی آر ایف) اور ریاستی ڈیزاسٹر ریسپونس فورس کے اہلکاروں کو فائر محکمہ کے ساتھ تعینات کر دیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ساحلی علاقوں میں گھروں کو خالی کرنے کا کام شام تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ساحلی علاقوں میں واقع دیہات، نشیبی علاقوں اور حساس علاقوں سے اب تک آٹھ لاکھ لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے۔ ان علاقوں میں حکومت نے این ڈی آر ایف کی 28 ٹیمیں، اوڈی آر ایف کی 20 ٹیمیں اور فائر بریگیڈ کی 525 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی وسطی خلیج بنگال کے اوپر انتہائی شدید طوفان فانی شمال مشرق کی جانب بڑھتے ہوئے آج صبح پوری کے ساحل سے تقریباً 430 کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ چھ گھنٹوں کے دوران سات کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا فانی طوفان اب آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم سے جنوب اور جنوب مغرب میں 260 کلومیٹر اور مغربی بنگال کے ديگھا سے مغرب میں 700 کلومیٹر کے فاصلے پر آگیا ہے۔ فانی طوفان کے جمعہ کے روز دوپہر کے بعد اڈیشہ کے گوپال پور اور چاندبل کے درمیان 170-180 سے 200 کلومیٹر کے اوسط فی گھنٹہ کی رفتار سے ساحل سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔
فانی طوفان کا پتہ چنئی، وشاکھاپٹنم اور مچھلی پتنم میں واقع ڈوپلر موسمی راڈار نے لگایا۔ مذکورہ اضلاع میں گھر خالی کرانے کی کی کارروائی تیز کر دی گئی ہے اور شام تک مختلف مقامات سے تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات اور 879 کیمپوں میں پہنچایا جا چکا ہے۔
ریاستی حکومت نے مختلف اضلاع میں انتظامی سروس کے 12 سینئر افسران اور ہندوستانی پولس سروس کے 11 سینئر افسران کو راحت رسانی اور باز آبادکاری کے کاموں کی نگرانی کرنے کے لئے تعینات کیا ہے۔ حکومت نے فانی سے متاثر ہونے والے تمام علاقوں میں اسکولوں کو اگلے حکم تک بند رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ تمام سرکاری ملازمین، پولس اہلکاروں، ڈاکٹروں اور غیر طبی عملہ کی تعطیلات منسوخ کر دی گئی ہیں اور چھٹی پر جانے والے ملازمین کو ہیڈ کوارٹر میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔
حکومت نے فانی سے متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظر 17 اضلاع کو پہلے ہی متنبہ کیا ہے۔ فانی کے کل دوپہر بعد پوری کے ساحل سے ٹکرانے اور دیگر علاقوں سے ہوتے ہوئے مغربی بنگال میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔ پوری علاقے میں مختلف مقامات پر ٹھہرے ہوئے سیاحوں کو شام تک شہر چھوڑ دینے كو کہا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سیاحوں کو مغربی بنگال بھیجنے کے لئے چھ بسوں کا انتظام کیا ہے۔ مشرقی ساحلی ریلوے ( ای سی او آر) نے ہاوڑہ، پوری اور وجےنگرم کے درمیان چلنے والی 103 ٹرینوں کے آپریش پر آج سے روک لگا دی ہے۔
ای سی او آر نے اڈیشہ کے ساحل سے فانی طوفان کے ٹکرانے کےخدشے کے پیش نظر پوری اور دیگر مقامات میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو باہر نکالنے کے لئے ہاوڑہ سے پوری کے درمیان جمعرات کو تین خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا۔ ای سی او آر کے ذرائع نے کہا کہ پہلی ٹرین پوری سے دوپہر12 بجے شالیمار کے لئے روانہ ہوگی اور یہ خوردہ روڈ، بھونیشور، کٹک، جاجپور، كيونجھر، بھدرك، بالاسور اور كھڑگپور اسٹیشنوں پر رکے گی۔ پوری کے هوٹل مالکان سے پانچ مئی سے پہلے کوئی کمرہ بک نہیں كرنے کو بھی کہا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔