جعلی سرٹیفکیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے سی بی آئی جانچ کے حکم پر روک لگا دی، ہائی کورٹ کی تمام کارروائیوں پر بھی روک

سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے سامنے تمام کارروائیوں پر روک لگا دی اور مغربی بنگال حکومت اور عرضی گزار کو نوٹس جاری کر دیا

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہفتہ (27 جنوری) کو کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کی طرف سے ریزرو زمرے کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کے حکم پر روک لگا دی۔ عدالت نے کلکتہ ہائی کورٹ کے سامنے تمام کارروائیوں پر روک لگا دی اور مغربی بنگال حکومت اور درخواست گزار کو نوٹس جاری کر دیا اور معاملہ پر سماعت کے لیے 29 جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کلکتہ ہائی کورٹ کے جج ابھیجیت گنگوپادھیائے نے مغربی بنگال میں میڈیکل داخلوں کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ہفتہ کو جج گنگوپادھیائے کے حکم پر روک لگا دی۔ یہ معاملہ مغربی بنگال کے سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں ریزرو زمرے کی اسناد کے اجراء اور ایم بی بی ایس کے طلباء کے داخلے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔


جب جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تو معاملہ جسٹس سومین کی سربراہی والی ڈویژن بنچ تک پہنچا۔ اس نے سنگل جج کے اس حکم کو روک دیا۔ اس سے جسٹس گنگوپادھیائے ناراض ہو گئے اور انہوں نے جسٹس سومین پر سیاسی پارٹی کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گوائی، سوریہ کانت اور انیرودھ بوس پر مشتمل پانچ رکنی آئینی بنچ نے آج اس کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مغربی بنگال حکومت اور عرضی گزار کو نوٹس جاری کیا۔ اس نے سنگل جج اور ڈویژن بنچوں کے جاری کردہ احکامات پر بھی روک لگا دی۔ عدالت نے کہا کہ اب اس کیس کی سماعت پیر کو ہوگی اور اس کا چارج اب اس کے پاس ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔