دیویندر فڑنویس نے گورنرکوشیاری سے ملاقات کی، فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کیا

مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس کئی ارکان اسمبلی کے ساتھ راج بھون پہنچے اور گورنر سے ملاقات کی ۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس نے کئی ارکان اسمبلی کے ساتھ راج بھون میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی۔ ایم ایل اے چندرکانت پاٹل، گریش مہاجن اور دیگر رہنما بھی ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے سامنے فلور ٹیسٹ کا مطالبہ اٹھایا۔گورنر سے ملاقات کے بعد دیویندر فڑنویس نے کہا کہ انہوں نے گورنر کو خط دے کر فلور ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ انہوں نے گورنر سے کہا ہے کہ ریاست کے حالات کو دیکھتے ہوئے حکومت اقلیت میں دکھائی دیتی ہے۔ شیوسینا کے 39 ارکان اسمبلی باہر ہیں اور حکومت میں نہیں رہنا چاہتے ہیں۔ اس لئے حکومت کو فوری طور پر ہدایت دیں کہ وزیراعلیٰ فلور ٹیسٹ کرائے اور اکثریت ثابت کرے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گورنر کو ای میل کے ذریعے اور براہ راست خط دیا ہے۔


اس سے پہلے کل دیویندر فڑنویس دہلی گئے تھے جہاں انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی تھی ۔ واضح رہےکہ مہاراشٹر کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کے لیے گزشتہ روز بی جے پی کی مہاراشٹر یونٹ کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس کے بعد دیویندر فڑنویس کل دہلی چلے گئے۔ دہلی میں اس سے قبل انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ذرائع کے مطابق مہاراشٹرا میں حکومت بننے کے بعد اس میٹنگ میں بی جے پی کے کوٹے کے وزراء پر بھی بات ہوئی ہے۔

اس میٹنگ میں وکیل اور راجیہ سبھا ایم پی مہیش جیٹھ ملانی میٹنگ میں موجود تھے، اس دوران لیڈروں کے درمیان قانونی مسائل پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ حکومت سازی سے متعلق تمام مسائل کے بارے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے قانونی معلومات رکھی گئیں۔اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اگر مہاراشٹر میں حکومت بنتی ہے تو وزیر اعلیٰ بی جے پی کا ہوگا۔ اس کے ساتھ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ سمیت 28 وزراء ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔