’فڑنویس نے کہا تھا آدتیہ کو وزیر اعلیٰ کے طور پر تیار کریں گے اور خود دہلی چلے جائیں گے‘، ادھو ٹھاکرے کا دعویٰ
ایک انٹرویو ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی نے انھیں دھوکہ دیا، ہم ہندوتوا اور ملک کے نام پر بی جے پی کے ساتھ تھے لیکن اس نے اتحاد اور شیوسینا کو توڑ دیا۔
لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست کے موجودہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس پر ایک سنگین الزام عائد کیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) چیف ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ فڑنویس نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ آدتیہ ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ کے طور پر تیار کریں گے اور خود دہلی چلے جائیں گے۔ حالانکہ انھوں نے اپنا وعدہ توڑ دیا اور شیوسینا کے ساتھ دھوکہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ 2019 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی اور شیوسینا کا اتحاد تھا۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’بی جے پی نے ہمیں دھوکہ دیا۔ ہم ’ہندوتوا‘ اور ’ملک‘ کے نام پر بی جے پی کے ساتھ تھے۔ بی جے پی نے ہمارے ساتھ ایسا کیوں کیا (اتحاد اور شیوسینا کو توڑ دیا)؟ میرے والد نے کہا تھا کہ تم (بی جے پی) ملک سنبھالو، ہم ریاست سنبھالیں گے۔ اچھا چل رہا تھا۔ 2012 میں میرے والد کا انتقال ہو گیا، مودی میرے گھر آئے۔ پھر 2014 میں جب مودی نے وزیر اعظم عہدہ کا حلف لیا تو ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی خواب سچ ہو گیا ہو۔‘‘
یہ باتیں ادھو ٹھاکرے نے ’دی انڈین ایکسپریس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی ہیں۔ انھوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ امت شاہ کے پارٹی صدر بننے کے بعد ان کا انداز بدل گیا۔ ادھو کہتے ہیں ’’2014 کے انتخاب سے پہلے امت شاہ نے ہم سے پوچھا تھا کہ کیا آپ نے سروے کرایا ہے۔ میں نے کہا کہ ہم لڑنے والے لوگ ہیں، ہم سروے نہیں کرتے ہیں۔ شیواجی نے کوئی سروے نہیں کیا۔ اگر سروے کہتا ہے کہ آپ ہار رہے ہیں، تو کیا آپ لڑائی چھوڑ دیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’پہلے پرمود مہاجن، گوپی ناتھ منڈے اور نتن گڈکری جیسے سینئر بی جے پی لیڈران جب شیوسینا سے بات چیت کرنے آتے تھے تو رسہ کشی ہوتی تھی۔ پھر انھوں نے تکبر اور اعداد و شمار کا سہارا لینا شروع کیا اور اوم ماتھر (راجستھان کے بی جے پی لیڈر) کو ہم سے بات کرنے کے لیے بھیجا۔ بی جے پی نے حساب لگایا کہ بالاصاحب چلے گئے ہیں اور یہی موقع ہے حملہ کرنے کا۔ ان کی گارنٹی ہے استعمال کرو اور پھینک دو۔ بالآخر 2019 میں انھوں نے میرے ساتھ یہی کیا۔‘‘
ادھو ٹھاکرے پرانی باتوں کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’میں نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ شیوسینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا اور امت شاہ کے ساتھ اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ شیوسینا اور بی جے پی کا ڈھائی ڈھائی سال کے لیے وزیر اعلیٰ ہوگا۔ دیویندر (فڑنویس) نے کہا تھا کہ وہ میرے بیٹے آدتیہ کو وزیر اعلیٰ کی شکل میں تیار کریں گے اور وہ خود دہلی چلے جائیں گے۔ انھوں نے مجھے اپنے ہی لوگوں کے سامنے جھوٹا بنا دیا۔ مجھے ایک (بی جے پی کا) ساتھی دکھاؤ جو خوش ہو۔ آج این ڈی اے میں صرف ٹوٹے پھوٹے لوگ ہیں۔ وہ اپنے لیڈروں کے ساتھ بھی یہی کرتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔