فیس بک نے لیک کر دیے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات، عدالتی دستاویزات سے انکشاف

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک سے متعلق بڑا انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس نے ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کو اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات تک رسائی دی اور اس کے بدلے میں اس کا ڈیٹا لیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

تصویر/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’فیس بک‘ پر اپنے صارفین کے ذاتی ڈیٹا لیک کرنے کے الزامات کئی بار لگے ہیں، اب ایک حیرت انگیز خبر یہ سامنے آئی ہے کہ فیس بک نے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات تک نیٹ فلکس کو رسائی دی ہے اور اس کے بدلے میں اس کا ڈیٹا حاصل کیا ہے۔

فیس بک کے دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہیں اور اس کے اوپر اکثر اپنے صارفین کا ڈیٹا لیک کرنے یا ان کے غلط استعمال کا الزام لگتا رہا ہے۔ مگر اس بار اس کا الزام اس لیے بھی فکر انگیز ہے کہ یہ عدالتی دستاویزات کے ذریعے سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ’بارٹر ڈیٹا ایکسچینج‘ سے متعلق کیس کی عدالت میں سماعت اور تحقیقات کے ذریعے سامنے آنے والی معلومات نے صارفین کو پریشان کر دیا ہے۔ عدالتی دستاویزات کے ذریعے یہ انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک نے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات کو تھرڈ پارٹی ایپس کے ساتھ شیئر کیا ہے۔


حال ہی میں منظر عام پر آنے والے عدالتی دستاویزات پر یقین کیا جائے تو فیس بک نے ڈیٹا کے تبادلے کے لیے معروف ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کو اپنے صارفین کے نجی پیغامات تک رسائی دی ہے۔ ’گیزموڈو‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ انکشافات اس وقت ہوئے ہیں جب ’میٹا‘ نے اپنے اسٹریمنگ کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل ’فیس بک واچ‘ پر ’ریڈ ٹیبل ٹاک‘ جیسے آریجنل شو آفر کیے جا رہے تھے۔

’میٹا‘ کے خلاف دائر قانونی مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے اسٹریمنگ کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ ایڈورٹائزنگ پارٹنر نیٹ فلکس کے زیر اثر لیا گیا تھا۔ قانونی مقدمے میں میٹا پر مقابلے کو محدود کرنے والے ایکسرسائز کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی ایکسرسائز سوشل میڈیا میں مسابقت اور صارفین کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ نیٹ فلکس اور فیس بک کے درمیان اچھے تعلقات تھے اور یہ اس لیے بھی تھا کہ نیٹ فلکس فیس بک پلیٹ فارم پر اشتہارات کے لیے بڑی رقم خرچ کر رہا تھا۔


عدالتی دستاویز کے مطابق یہی وجہ ہے کہ نیٹ فلکس نے فیس بک کو اسٹریمنگ ویڈیو مارکیٹ میں کچھ بڑا کرنے سے روک دیا۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 2013 اور اس کے بعد ہوئے معاہدوں کے ساتھ فیس بک نے نیٹ فلکس کو صارفین کے نجی پیغامات تک رسائی دی۔ عدالتی سماعت کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ فیس بک کے ذریعے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات تک رسائی کے بدلے میں نیٹ فلکس نے فیس بک کو ڈیٹا دیا اور بتایا کہ اس کے صارفین پلیٹ فارم پر دی گئی سفارشات کے ساتھ کس طرح بات چیت کرتے ہیں اور اپنی پسند اور ناپسند کا انتخاب کیسے کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔