کشمیر میں شدید سردی، پانی کے ذخائر اور پائپ لائنیں منجمد

کشمیر میں سردی کی لہر نے جمعہ کو اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ سردی کے باعث وادی میں پانی کے ذخائر منجمد ہو گئے۔ اور کئی مقامات پر پانی سپلائی کی لائنیں بھی منجمد ہو گئیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

سری نگر: کشمیر میں سردی کی لہر نے جمعہ کو اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ سردی کے باعث وادی میں پانی کے ذخائر منجمد ہو گئے۔ اور کئی مقامات پر پانی سپلائی کی لائنیں بھی منجمد ہو گئیں۔ جمعہ کو 'چلائی کلاں' نامی شدید سردی کے 40 دن کے طویل عرصے کا دوسرا دن تھا، یہ مدت 30 جنوری کو ختم ہوگی۔

وادی میں جھیلیں جزوی طور پر منجمد ہو گئی ہیں۔ ملاحوں نے سری نگر شہر کی ڈل جھیل میں جزوی طور پر جمے ہوئے پانی سے اپنا راستہ بنایا۔ پورے علاقے میں لوگوں کو پینے کے پانی کے پائپوں کے گرد آگ جلاتے ہوئے دیکھا گیا۔

محکمہ موسمیات کے ایک بیان میں کہا گیا، ’’آج سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا، جبکہ گلمرگ اور پہلگام میں بالترتیب منفی ایک ڈگری اور منفی 4.8 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔‘‘

ٍ


لداخ خطہ کے لیہہ شہر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 14.4 ڈگری سیلسیس، کرگل میں منفی 9.9 اور دراس میں منفی 12.3 ڈگری سیلسیس رہا۔ جموں شہر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت 8.5 ڈگری سیلسیس، کٹرا میں 7.9، بٹوٹ میں 6.3، بھدرواہ میں 3.5 اور بانہال میں 3.8 ڈگری سیلسیس رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔