پی ایم مودی کے الزامات پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا ’یہ ملک ہم نے بنایا‘
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’پی ایم مودی نے اپنے انتخابی وعدوں میں سے ایک کو بھی پورا نہیں کیا، اس کے بعد بھی وہ (بی جے پی لیڈران) کہتے ہیں کہ مودی نے ملک کے لیے بہت کام کیا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی تشہیر کے دوران لگاتار کانگریس پر حملہ کر رہے ہیں اور خاص طور سے کانگریس کے انتخابی منشور کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس صدر کھڑگے نے آج سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ آسام کے گواہاٹی میں صحافیوں نے جب کانگریس صدر سے وزیر اعظم کے الزامات پر سوال کیا تو انھوں نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے انتخاب کے دوران جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیرا عظم مودی کی باتوں سے ایسا لگتا ہے جیسے ملک آزاد ہی 2014 میں ہوا۔
صحافی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’انھوں نے (پی ایم مودی نے) اپنے انتخابی وعدوں میں سے ایک کو بھی پورا نہیں کیا ہے۔ اس کے بعد بھی وہ کہتے ہیں کہ مودی نے ملک کے لیے بہت کام کیا ہے۔ میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں بولنا چاہتا۔ کانگریس وہ پارٹی ہے جس نے ملک کو آزاد کرایا۔ بی جے پی نے کبھی بھی ملک کی آزادی کے لیے جنگ نہیں لڑی۔ ہم نے یہ ملک بنایا۔ وہ نیشنلزم کے بارے میں بہت کچھ بولتے ہیں، جیسے کہ ان سے پہلے نہرو نے کچھ نہیں کیا، اندرا گاندھی نے کچھ نہیں کیا اور لال بہادر شاستری نے کچھ نہیں کیا۔ ایسا لگتا ہے جیسے مودی ہی سب کچھ ہیں۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’ان کی باتوں سے ایسا لگتا ہے جیسے ملک کو آزادی ہی 2014 کے بعد ملی ہے، اس سے پہلے ملک آزاد ہی نہیں تھا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جن لیڈران کو کانگریس پارٹی سے شناخت ملی اور جنھیں پارٹی نے لیڈر بنایا، وہ بھی یہی بات کر رہے ہیں۔ اگر کانگریس اتنی ہی خراب پارٹی تھی تو پھر آپ نے یہاں 40-30 سال کیوں گزارے؟ مجھے نہیں پتہ کہ انھیں کیا ہو گیا ہے، لیکن وہ اندرا گاندھی کی بھی تنقید کرتے ہیں، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی بھی۔‘‘
کانگریس کے انتخابی منشور پر پی ایم مودی کے ذریعہ لگاتار حملہ کیے جانے سے متعلق سوال پر کھڑگے نے کہا کہ ’’پی ایم مودی کو پہلے ہمارا انتخابی منشور پڑھنا چاہیے اور اس کے بعد ہم اس پر بحث کر سکتے ہیں۔‘‘ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے بھی کانگریس کے انتخابی منشور کو ہدف تنقید بنایا ہے، جس کے بارے میں کھڑگے نے کہا کہ ’’انھیں ہمارے مقامی لیڈران جواب دیں گے۔ میں راجیہ سبھا میں حزب مخالف لیڈر ہوں اور میرے مخالف وزیر اعظم ہیں، اس لیے میں ان سے بات کروں گا۔‘‘
ای وی ایم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی وزیر اعظم مودی نے گزشتہ روز اپنی تقریر کا حصہ بنایا تھا۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’یہ پی ایم مودی کی عادت ہے، وہ ایسی باتیں بولتے ہیں۔ ایک وکیل اور این جی او نے عرضی داخل کی تھی، نہ کہ میری پارٹی نے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔