کانپور خودکشی معاملہ سے پرینکا گاندھی غمزدہ، یوگی حکومت سے کہا ’تشہیر سے زیادہ مسائل پر دھیان دے‘
یو پی میں کانپور کے بدھنو تھانہ حلقہ میں شوہر کے بعد بیوی کے ذریعہ پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کے معاملے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
اتر پردیش میں ایک جوڑے کے ذریعہ پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کا افسوسناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ معاملہ اتر پردیش کے کانپور واقع بدھنو تھانہ حلقہ کا ہے جہاں پہلے شوہر نے اور پھر بعد میں بیوی نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ اس تعلق سے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ "ایک طرف صوبہ کے وزیر اعلیٰ لاکھوں ملازمتیں دینے کا دم بھر رہے ہیں تو دوسری طرف کانپور کے نوجوان جوڑے نے لاک ڈاؤن میں گئی ملازمت کے سبب بھوک کی وجہ سے موت کو گلے لگا لیا۔" پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ حکومت کو بحران کے اس وقت میں تشہیر سے زیادہ لوگوں کے مسائل کا حل نکالنے پر دھیان دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ کانپور کے بدھنو تھانہ حلقہ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملازمت چھوٹنے اور معاشی بحران کے سبب ایک نوجوان نے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ شوہر کے بعد بیوی نے بھی کمسن بچے کو کمرے میں چھوڑ کر خود بھی پھانسی لگا لی۔ خبروں کے مطابق نیو آزاد نگر میں کرایہ کے مکان میں رہنے والے سیکورٹی گارڈ راجندر ورما نے پولس کو بتایا کہ بیٹا پرنس لکھنؤ کی ایک دوا کمپنی میں کام کرتا تھا جس نے معاشی تنگی کی وجہ سے خودکشی کر لی۔
بتایا جا رہا ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، لیکن لاک ڈاؤن کے دوران بیٹے کی ملازمت چھوٹ گئی۔ معاشی تنگی کے سبب دونوں کے درمیان روزانہ جھگڑا ہونے لگا۔ والد کے مطابق جمعہ کی رات بھی دونوں کے درمیان خوب لڑائی ہوئی۔ ہفتہ کی صبح وہ ڈیوٹی پر چلے گئے۔ دوپہر کے وقت دونوں کے درمیان پھر سے جھگڑا ہوا۔ اس کے بعد پرنس نے خود کو کمرے میں بند کر پنکھے کے کنڈے کے سہارے ساڑی کے پھندے سے پھانسی لگا لی۔ شوہر کو پھندے سے جھولتا دیکھ اس کے بعد چندریکا نے اپنے ایک سال کے بچے کو دوسرے کمرے میں چھوڑ کر دوپٹے سے پھانسی لگا لی۔
اس معاملے میں پولس کا کہنا ہے کہ معاشی تنگی کے سبب آپسی جھگڑا کی باتیں سامنے آئی ہیں۔ لڑکی کے گھر والوں کو خبر دینے کے ساتھ ہی دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jun 2020, 5:11 PM