ایگزٹ پول: چھتیس گڑھ میں پھر بن سکتی ہے کانگریس حکومت، 40 سے 50 سیٹیں ملنے کی امید
پانچ ریاستوں میں سے چھتیس گڑھ اکلوتی ریاست ہے جہاں دو مراحل میں ووٹنگ ہوئی۔ یہاں ووٹروں نے کل 90 سیٹوں پر 7 اور 17 نومبر کو حق رائے دہی کا استعمال کیا
نئی دہلی: راجستھان، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ سمیت پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج 3 دسمبر کو جاری کیے جائیں گے۔ جن 5 ریاستوں کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا ان میں راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، میزورم اور تلنگانہ شامل ہیں۔ تلنگانہ میں آج ووٹنگ ہوئی۔ اب مختلف نیوز چینلز اور ایجنسیوں کے ایگزٹ پولز سامنے آ رہے ہیں۔
انڈیا ٹوڈے ایکسس مائی انڈیا کے مطابق کانگریس کو 40-50 سیٹیں ملنے کی امید ہے، بی جے پی کو 36-46 سیٹیں ملنے کی امید ہے، جبکہ دیگر کو 1 سے 5 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چھتیس گڑھ میں اسمبلی سیٹوں کی کل تعداد 90 ہے اور اکثریت کی تعداد 46 ہے۔
ٹوڈیز چانکیہ ایگزٹ پول: چھتیس گڑھ کے عوام نے بی جے پی کو 40 فیصد ووٹ دیے ہیں، 45 فیصد ووٹ کانگریس کے کھاتے میں جاتے نظر آرہے ہیں۔ دیگر کے 15 فیصد ووٹ ہوں گے۔
نیوز 18 جن کی بات ایگزٹ پول: چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو 40، کانگریس کو 47 اور دیگر 2 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
سی ووٹر کا ایگزٹ پول: سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے مطابق چھتیس گڑھ میں کانگریس کو 41-53 سیٹیں، بی جے پی کو 36-38 سیٹیں اور دیگر کو 0-4 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔
ٹائمز ناؤ اور ای ٹی جی کے سروے میں کانگریس کو 48-56 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔ اس سروے کے مطابق بی جے پی کو 32-40 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ دیگر کو 2-4 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
سی این ایکس ایگزٹ پول میں، چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو 30-40 سیٹیں، کانگریس کو 46-56 سیٹیں اور دیگر کو 3-5 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
ان پانچ ریاستوں میں چھتیس گڑھ واحد ریاست تھی جہاں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ چھتیس گڑھ کی کل 90 سیٹوں کے لیے 7 اور 17 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ دونوں مرحلوں میں ایک ساتھ 76.31 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ سال 2018 میں ریاست میں 76.88 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے۔ یہاں بھوپیش بگھیل وزیر اعلیٰ ہیں۔
ایگزٹ پولز کس طرح کرائے جاتے ہیں؟
ایگزٹ پول میں ایک سروے کیا جاتا ہے، جس میں ووٹرز سے کئی طرح کے سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ ان سے پوچھا جاتا ہے کہ انہوں نے کس کو ووٹ دیا؟ یہ سروے صرف ووٹنگ کے دن ہوتا ہے۔ سروے ایجنسیوں کی ٹیمیں پولنگ بوتھ کے باہر ووٹرز سے سوالات کر رہی ہیں۔ اس کا تجزیہ کیا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر انتخابی نتائج کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔